سوال
➊ بعض لوگ کہتے ہیں کہ نماز کے دوران نمازی کے دائیں پاؤں کا انگوٹھا ہرگز نہ ہلے، کیا اس بارے میں کوئی حدیث یا فقہی مسئلہ موجود ہے؟ وضاحت فرمائیں۔
➋ نیز یہ بھی فرمائیں کہ کیا کوئی صحیح حدیث موجود ہے جس میں یہ بیان ہو کہ سجدے کے وقت نمازی کے دونوں پاؤں ملے ہوئے ہونے چاہئیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(ا) دائیں پاؤں کے انگوٹھے کا نہ ہلنے کا مسئلہ:
❖ یہ بات نہ تو کسی صحیح حدیث میں موجود ہے اور نہ ہی فقہی مسئلہ کے طور پر بیان کی گئی ہے۔
❖ نماز کے دوران دائیں پاؤں کے انگوٹھے کے نہ ہلنے کی کوئی شرعی دلیل موجود نہیں۔
(ب) سجدے میں دونوں پاؤں ملانے کی حدیث:
❖ صحیح ابن خزیمہ اور مستدرک حاکم میں یہ روایت موجود ہے کہ:
“رسول اللہ ﷺ سجدے میں اپنی ایڑھیاں ملا کر رکھتے تھے۔”
❖ یہ روایت درج ذیل کتب میں موجود ہے:
✿ صحیح ابن خزیمۃ، جلد ۱، صفحہ ۳۲۸، باب: ضم العقبین فی السجود
✿ مستدرک حاکم، جلد ۱، صفحہ ۳۵۴
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب