رکوع و سجدہ میں تسبیحات کی کم از کم اور زیادہ تعداد کا حکم
ماخوذ: احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 189

سوال

نماز پڑھتے ہوئے رکوع اور سجدے میں پڑھی جانے والی تسبیحات ’’سبحان ربی الاعلی‘‘ اور ’’سبحان ربی العظیم‘‘ کی تعداد کا خیال رکھنا ضروری ہے یا نہیں؟ اور ان تسبیحات کی مقررہ تعداد کیا ہونی چاہیے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں رکوع کے دوران تسبیح "سبحان ربی العظیم” اور سجدے کے دوران "سبحان ربی الاعلی” کم از کم تین تین مرتبہ پڑھنا ضروری ہے۔

کم از کم مقدار: ہر رکوع اور ہر سجدے میں یہ تسبیحات تین مرتبہ ضرور پڑھی جائیں۔

زیادہ تعداد کی حد: ان تسبیحات کی زیادہ تعداد کی کوئی حد مقرر نہیں کی گئی، یعنی:

✿ اگر کوئی شخص ان تسبیحات کو دس مرتبہ یا اس سے بھی زیادہ کہنا چاہے تو یہ بھی جائز ہے۔

تین سے زائد کی تعداد کا کوئی تعین یا التزام واجب یا ضروری نہیں ہے۔

لہٰذا نماز میں ان تسبیحات کو تین مرتبہ سے زیادہ کہنا بھی جائز ہے، مگر تین مرتبہ پڑھ لینا کم از کم مقدار ہے، جس سے کم نہیں ہونا چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1