ظلم، مہلت اور انجام: تین سچے پیغامات
تحریر : قاری اسامہ بن عبدالسلام

✨ 1. ظلم کی مہلت، مگر انجام سے بچاؤ نہیں!

دنیا میں ظالم کو اکثر لمبی مہلت دی جاتی ہے، یہاں تک کہ وہ یہ سمجھنے لگتا ہے کہ شاید کوئی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ وہ دن رات کمزوروں کو روندتا ہے، مظلوموں کا حق چھینتا ہے، اور خود کو ناقابلِ شکست سمجھتا ہے۔

لیکن وہ بھول جاتا ہے کہ

وَلَا تَحْسَبَنَّ اللّٰهَ غَافِلًا عَمَّا يَعْمَلُ الظَّالِمُونَ
❝ اور تم اللہ کو ان ظالموں کے عمل سے غافل نہ سمجھو ❞
(ابراہیم: 42)

اللہ عزوجل ظالم کو پکڑتا ضرور ہے، مگر اپنی حکمت کے مطابق — جب پکڑتا ہے تو مہلت کے سارے دروازے بند کر دیتا ہے۔

دنیا کا ہر فرعون، ہر نمرود، ہر یزید انجام کو پہنچا — کوئی قبر میں عبرت بن کر دفن ہوا، تو کوئی تاریخ کے صفحات میں لعنت کا نشان بن گیا۔

❝ ظلم اگر مہلت لے بھی لے، تو انجام سے بچ نہیں سکتا! ❞

🌅 2. ظلم کی رات جتنی بھی لمبی ہو، سحر ضرور ہوتی ہے

ظلم اندھیرا ہے۔ جب یہ معاشرے پر چھاتا ہے تو ناامیدی، بے بسی اور گھٹن پیدا کرتا ہے۔ مظلوم کی فریاد دب جاتی ہے، حق مٹی میں چھپ جاتا ہے، اور ظالم کو بادشاہت کا خمار چھا جاتا ہے۔

لیکن ظلم کی یہ رات چاہے کتنی ہی طویل ہو جائے،
صبح ضرور طلوع ہوتی ہے۔

وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ
❝ اور عنقریب وہ ظالم جان لیں گے کہ وہ کیسے پلٹ کر جاتے ہیں ❞
(الشعراء: 227)

دنیا کے ہر ظلم کی ایک حد ہے، اور ہر مظلوم کی ایک صبح ہے۔ اللہ ظالم کو وقت دیتا ہے کہ وہ پلٹ جائے، ورنہ وقت اُسے پلٹ دیتا ہے — عزت، اقتدار، اولاد، صحت، حتیٰ کہ نام و نشان سب چھین لیتا ہے۔

❝ ظلم کی ہر رات کے بعد انصاف کی ایک فجر منتظر ہوتی ہے ❞

⚖️ 3. ظالم انجام کو پہنچتا ہے – ہمیشہ!

کائنات کا نظام عدل پر کھڑا ہے۔ اگر کوئی طاقتور بن کر کمزور کو روندے، دھوکہ دے، ستائے، تو سمجھ لو کہ وہ اللہ کی عدالت میں اپنے خلاف مقدمہ لکھوا رہا ہے۔

دنیا میں بڑے بڑے ظالم آئے۔ ان کے پاس فوجیں، دولت، سازشیں، طاقت، سب کچھ تھا۔ مگر پھر بھی وہ ایک دن اپنے انجام کو پہنچے۔

فرعون دریاؤں میں غرق ہوا
نمرود کو مچھر نے مارا
ابو لہب کو قرآن نے
تَبَّتْ يَدَاه
کہہ کر ذلیل کر دیا
یزید کو تاریخ نے کبھی نہیں بخشا

❝ ظالم کتنی ہی بڑی چال چلے، اللہ کی پکڑ سب سے بڑی چال ہے ❞

إِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيدٌ
’’بے شک تمہارے رب کی پکڑ بہت سخت ہے‘‘
(البروج: 12)

ظلم کرنے والا اگر توبہ نہ کرے، تو وہ خواہ دنیا میں بچے، آخرت میں ضرور گرفتار ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے