حج میں طوافِ افاضہ کے لیے مانع حیض دوا کا استعمال جائز ہے
ماخوذ : احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 154

طوافِ افاضہ کے لیے حائضہ عورت کا مانع حیض دوا استعمال کرنا

سوال:

کیا طوافِ افاضہ کے لیے حائضہ عورت مانع حیض دوا استعمال کر سکتی ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ طوافِ افاضہ، حج کے ارکان میں سے ایک لازمی رکن ہے۔

◈ اس کے بغیر حج مکمل نہیں ہوتا، یعنی یہ حج کا بنیادی حصہ ہے۔

◈ خاص طور پر ان خواتین کے لیے جو بیرونِ ملک سے حج کے لیے آئی ہوں اور جن کے پاس مکہ مکرمہ میں قیام کا وقت کم ہو یا واپسی میں جلدی ہو، ان کے لیے ضروری ہے کہ طوافِ افاضہ بروقت مکمل کریں۔

◈ ایسی حالت میں اگر عورت حیض کی حالت میں ہو اور اسے اندیشہ ہو کہ وہ طوافِ افاضہ نہیں کر سکے گی تو مانعِ حیض دوا استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

◈ وہ یہ دوا استعمال کر کے طوافِ افاضہ مکمل کر سکتی ہے اور اپنا حج جاری رکھ سکتی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے