نبی ﷺ کے نماز میں سکتات اور ان کا شرعی فائدہ
ماخوذ : احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 143

سوال

حدیث میں ذکر ہے کہ آپ ﷺ دو جگہوں پر سکتہ فرماتے تھے:

ایک: تکبیر تحریمہ کے بعد
دوسرا: قراءت کے بعد

آج کل علماء ان سکتات پر عمل نہیں کرتے، حالانکہ ان کا فائدہ یہ ہو سکتا ہے کہ پیچھے سے آنے والا مقتدی ان سکتوں کے دوران سورۃ الفاتحہ پڑھ سکے۔ اس بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یقیناً حدیث پر عمل کرنا ضروری ہے، اور اگر نبی کریم ﷺ سے کوئی عمل ثابت ہو تو اس پر عمل کیا جانا چاہیے۔ تاہم، جو فائدہ آپ نے بیان کیا کہ "پیچھے سے آنے والا مقتدی ان سکتات میں سورۃ الفاتحہ پڑھ سکتا ہے”، یہ فائدہ کسی بھی صحیح حدیث میں بیان نہیں ہوا۔

لہٰذا ہمیں چاہیے کہ:

✿ ہم نبی کریم ﷺ کے طریقہ کار کو اپنائیں۔
✿ حدیث سے جو چیز ثابت ہو، اسی پر عمل کریں۔
✿ جو فائدہ یا حکمت احادیث میں بیان نہ ہو، اسے خود سے نہ گھڑیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے