نماز میں سورۃ الفاتحہ کا حکم: امام و مقتدی دونوں کے لیے ضروری؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 142

سورۃ الفاتحہ امام کے پیچھے پڑھنے کے متعلق

سوال:

نماز میں سورۃ فاتحہ کے بارے میں پوچھا گیا ہے کہ کیا یہ پڑھنا فرض ہے؟ اگر امام یا مقتدی اسے نہ پڑھے تو کیا ان کی نماز درست ہو جاتی ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہﷺ کا واضح ارشاد ہے:

’’نہیں کوئی نماز اس کی جس نے نہ پڑھی فاتحة الکتاب‘‘
(صحیح البخاری ’’الاذان ۔ باب وجوب القراء ة للامام والماموم فی الصلوات کلہا، مسلم ’’الصلاۃ ۔ باب وجوب قراء ۃ الفاتحة فی کل رکعة‘‘)

یہ حدیث اس بات کی صراحت کرتی ہے کہ سورۃ الفاتحہ کا پڑھنا ہر نماز میں ضروری ہے، چاہے وہ امام ہو یا مقتدی۔ اگر کوئی سورۃ الفاتحہ نہ پڑھے تو اس کی نماز مکمل نہیں ہوتی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے