نماز قضا ہو جائے تو وقت والی نماز سے پہلے قضا پڑھے؟
ماخوذ : احکام و مسائل، نماز کا بیان، جلد 1، صفحہ 109

سوال

اگر کسی شخص نے نمازِ ظہر نہیں پڑھی اور عصر کا وقت شروع ہو چکا ہے، تو اس صورت میں شرعی حکم کیا ہے؟
کیا وہ پہلے قضا شدہ نمازِ ظہر ادا کرے یا وقت کی فرض نماز یعنی عصر پڑھے؟
کیا عصر کی فرض نماز کے اندر ظہر کی قضا شامل کر سکتا ہے یا پہلے عصر پڑھے اور بعد میں ظہر قضا کرے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی صورت میں پہلے نمازِ ظہر ادا کرنی چاہیے، پھر نمازِ عصر پڑھی جائے۔ اس کی دلیل رسول اللہ ﷺ کا عمل ہے:

ایک مرتبہ نبی کریم ﷺ سے عصر اور مغرب کی دو نمازیں رہ گئی تھیں، تو آپ ﷺ نے عشاء کے وقت میں ان کی قضا اس ترتیب سے کی:

◈ پہلے نمازِ عصر پڑھی

◈ پھر نمازِ مغرب

◈ اور اس کے بعد نمازِ عشاء

یہ ترتیب ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ قضا شدہ نماز کو بعد والی نماز سے پہلے ادا کرنا چاہیے، حتیٰ کہ اگر بعد والی نماز کا وقت بھی آ چکا ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے