بدعت اور اہلِ بدعت کے بارے میں قرآن و حدیث کی وعیدیں
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام

بدعت اور بدعتی کے بارے میں وعیدیں

قرآن و حدیث کی روشنی میں بدعت (نئی گھڑی ہوئی دینی بات یا عمل) کی شدید مذمت کی گئی ہے، اور جو لوگ بدعت ایجاد کرتے ہیں، ان کی پیروی کرتے ہیں، ان سے محبت یا حمایت رکھتے ہیں، ان کے ساتھ بیٹھتے یا ان کا دفاع کرتے ہیں — ان سب کے بارے میں نہایت سخت وعیدیں آئی ہیں۔

🔴 بدعت اور بدعتی کے بارے میں قرآن سے دلائل

📖 سورۃ الزخرف، آیت 36-37

وَمَن يَعْشُ عَن ذِكْرِ الرَّحْمَـٰنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَانًا فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ ۝ وَإِنَّهُمْ لَيَصُدُّونَهُمْ عَنِ ٱلسَّبِيلِ وَيَحْسَبُونَ أَنَّهُم مُّهْتَدُونَ

ترجمہ: اور جو شخص رحمٰن کے ذکر سے غافل ہوتا ہے، ہم اس پر ایک شیطان مقرر کر دیتے ہیں، وہ اس کا ساتھی بن جاتا ہے۔ اور یہ (شیطان) ان کو راستے سے روکتا ہے، جبکہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہدایت پر ہیں۔

✅ بدعتی لوگ دین سے ہٹ کر شیطان کی پیروی کرتے ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ وہ ہدایت پر ہیں۔

🔴  حدیث سے دلائل

📕  ہر نئی چیز بدعت ہے

قال ﷺ: من أحدث في أمرنا هذا ما ليس منه فهو ردٌّ

(صحیح البخاری 2697، صحیح مسلم 1718)

ترجمہ: جس نے ہمارے دین میں کوئی نئی بات نکالی جو اس میں سے نہیں ہے، وہ مردود (ناقابل قبول) ہے۔

📕  ہر بدعت گمراہی ہے

قال ﷺ: وإياكم ومحدثات الأمور، فإن كل محدثة بدعة، وكل بدعة ضلالة، وكل ضلالة في النار

(سنن النسائي 1578، صحیح مسلم کے ہم معنی روایات)

ترجمہ: اور بچو نئی نئی باتوں (بدعات) سے، کیونکہ ہر نئی بات بدعت ہے، ہر بدعت گمراہی ہے، اور ہر گمراہی جہنم میں لے جانے والی ہے۔

📕  جو کسی بدعتی کی عزت کرے…

قال عبد الله بن عباس رضي الله عنه: لا تُجَالِسُوا أهلَ الأهواءِ؛ فإن مُجالستَهم مَرضٌ، والكلامَ معهم داءٌ

(الإبانة لابن بطة ٢/٤٣٨)

ترجمہ: اہلِ بدعت کے ساتھ نہ بیٹھو، کیونکہ ان کے ساتھ بیٹھنا بیماری ہے اور ان سے بات کرنا وبا ہے۔

📕  امام حسن بصری رحمہ الله:

لا تجالس صاحب بدعة، فإنه يُمرض قلبك

(البدع والنهي عنها لابن وضاح 54)

ترجمہ: بدعتی کے ساتھ نہ بیٹھو، وہ تمہارے دل کو بیمار کر دے گا۔

⚠️  بدعتی سے محبت یا دفاع پر وعید

📕 امام ابن سيرين رحمہ الله:

إذا رأيت الرجل يُجالس صاحبَ بدعةٍ فاحذره؛ فإنه صاحب هوى

(الإبانة لابن بطة ٢/٤٥٤)

ترجمہ: اگر تم کسی کو بدعتی کے ساتھ بیٹھتا دیکھو تو اس سے ہوشیار ہو جاؤ، کیونکہ وہ بھی خواہش نفس (بدعت) کا پیروکار ہے۔

📕  امام الأوزاعي رحمہ الله:

من ستر صاحب بدعة، فقد أعان على هدم الإسلام

(شرح السنة للبربهاري، رقم ١١٣)

ترجمہ: جس نے بدعتی کی پردہ پوشی کی، گویا اس نے اسلام کو گرانے میں مدد کی۔

⚫ نتیجہ:

📌 جو شخص بدعت ایجاد کرے، اس کا دفاع کرے، اس کے ساتھ اٹھے بیٹھے، محبت رکھے، یا اس کی عزت کرے — وہ اللہ اور اس کے رسول کی کھلی نافرمانی کر رہا ہے۔

📌 ایسا شخص گمراہی میں پڑ سکتا ہے، اس کا دل بیمار ہو سکتا ہے، اور وہ جہنم کی طرف جا سکتا ہے (حدیث کے مطابق)۔

📌 سلف صالحین بدعتی سے دور رہنے کی تاکید کرتے تھے، یہاں تک کہ سلام کرنا، اس کے پیچھے نماز پڑھنا، یا اس سے دین لینا بھی ناپسند کرتے تھے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے