محرم میں ماتم: قرآن و حدیث کی روشنی میں ایک جائزہ
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام

ماتم کرنا محرم میں یا کسی بھی وقت

قرآن و حدیث کی روشنی میں جائز نہیں ہے، بلکہ یہ حرام اور گناہ ہے۔
یہ عمل صبر کے خلاف، رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات کے برخلاف اور جاہلیت کی علامت ہے۔

📖 قرآنِ کریم سے دلیل:

وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ ۝ الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
(سورۃ البقرہ: 155-156)
ترجمہ: اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دیجیے، جو مصیبت کے وقت کہتے ہیں: "ہم اللہ کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں”۔

📌 اس آیت سے واضح ہے کہ مصیبت کے وقت صبر اور استرجاع
(إِنَّا لِلَّهِ…)
کا حکم ہے، نہ کہ سینہ کوبی یا چیخ و پکار۔

📜 احادیثِ نبوی ﷺ:

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "لَيْسَ مِنَّا مَنْ ضَرَبَ الْخُدُودَ، وَشَقَّ الْجُيُوبَ، وَدَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ”
(صحیح بخاری: 1294، صحیح مسلم: 103)
ترجمہ: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "وہ ہم میں سے نہیں جو گال پیٹے، کپڑے پھاڑے اور جاہلیت کے طریقے سے واویلا کرے۔”

📌 یہ حدیث ماتم، نوحہ، چیخ و پکار اور کپڑے پھاڑنے کی ممانعت پر صریح دلیل ہے۔

نَهَى النَّبِيُّ ﷺ عَنِ النِّيَاحَةِ
(صحیح مسلم: 934)
ترجمہ: نبی ﷺ نے نوحہ کرنے سے منع فرمایا۔

إِنَّ الْمَيِّتَ يُعَذَّبُ فِي قَبْرِهِ بِمَا يَنُوحُ عَلَيْهِ أَهْلُهُ
(صحیح بخاری: 1292)
ترجمہ: میت پر اس کے اہل خانہ کے نوحہ کرنے سے قبر میں میت کو تکلیف ہوتی ہے۔

📌 یہ حدیث اس بات کی سخت تنبیہ ہے کہ ماتم کا نقصان مرنے والے کو بھی ہوتا ہے۔

✋ فقہاءِ کرام کے اقوال:

➊ امام نوویؒ (شرح صحیح مسلم):
"نوحہ کرنا، چیخنا، اور سینہ پیٹنا سب حرام ہیں۔ اس پر تمام علماء کا اتفاق ہے۔”

➋ امام ابن تیمیہؒ:
"ماتم، نوحہ، اور خود کو زخمی کرنا سب بدعت اور حرام ہیں، ان کا دینِ اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔”
(مجموع الفتاوى، ابن تیمیہ: 24/380)

➌ امام شافعیؒ:
"نوحہ کرنا حرام ہے، اور اگر کوئی عورت ماتم کرتی ہے تو اس پر تعزیر ہوگی۔”

❌ ماتم اور شیعہ رسومات:

شیعہ حضرات کا محرم میں:
◈ زنجیر زنی
◈ سینہ کوبی
◈ خود کو زخمی کرنا
◈ تعزیہ نکالنا
◈ نوحے گانا

یہ تمام اعمال:
◈ شریعت سے ثابت نہیں
◈ جاہلیت کی رسومات کی یاد
◈ بدعات اور گناہوں میں شامل ہیں

✅ اسلامی طریقہ برائے غم:

➊ صبر کرنا
إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ پڑھنا
➌ دعائے مغفرت کرنا میت کے لیے
➍ صدقہ و خیرات کرنا
➎ قرآن پڑھ کر ایصالِ ثواب کرنا

🔚 خلاصہ:

ماتم کرنا، نوحہ کرنا، سینہ کوبی اور زنجیر زنی سب ناجائز، حرام اور گناہ ہیں۔
یہ سب جاہلیت کی رسومات ہیں جن سے رسول اللہ ﷺ نے سختی سے منع فرمایا۔

> 🌟 محرم کا مہینہ عزت والا ہے، اس میں سنت یہ ہے کہ نیک اعمال بڑھائے جائیں، نہ کہ گناہوں میں اضافہ کیا جائے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے