محرم کے دنوں میں نذرِ حسین یا اہلِ کربلا کے نام پر نیاز دینا
محرم کے دنوں میں نذرِ حسین یا اہلِ کربلا کے نام پر نیاز دینا ایک اہم اور حساس مسئلہ ہے، جو کہ عقیدے، نیت، اور شریعت کے اصولوں سے جڑا ہوا ہے۔
ہم اس مسئلے کو قرآن، حدیث، فقہی اصولوں اور سلفِ صالحین کے اقوال کی روشنی میں درج ذیل انداز سے واضح کرتے ہیں:
🔴 محرم میں "نذرِ حسین” یا "نیازِ اہلِ کربلا” دینا کیسا ہے؟
❌ اگر نذر و نیاز اللہ کے علاوہ کسی کے نام پر ہو، جیسے:
◈ "یہ کھانا امام حسینؓ کے نام پر پکا رہے ہیں”
◈ "یہ نیاز اہلِ کربلا کے لیے ہے”
◈ "یہ نذر ہے اگر میرا کام ہو گیا تو میں حضرت عباس کے نام کی دیگ دوں گا”
تو یہ عمل:
❌ شرک فی النذر اور بدعت میں شمار ہوتا ہے۔
📖دلائل اور شرعی حیثیت:
➊ نذر صرف اللہ کے لیے ہوتی ہے
◈ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"يُوفُونَ بِالنَّذْرِ”
(سورة الإنسان: 7)
❝(اللہ کے نیک بندے) نذر کو پورا کرتے ہیں❞
→ اس نذر سے مراد صرف اللہ کے لیے نذر ہے، نہ کہ کسی ولی، امام، یا شہید کے لیے۔
➋ نبی ﷺ کا حکم: نذر عبادت ہے، صرف اللہ کے لیے
📖 حدیث:
"مَنْ نَذَرَ أَنْ يُطِيعَ اللَّهَ، فَلْيُطِعْهُ، وَمَنْ نَذَرَ أَنْ يَعْصِيَ اللَّهَ، فَلَا يَعْصِه”
(بخاری 6696)
❝جس نے اللہ کی اطاعت کی نذر مانی، وہ پوری کرے، اور جس نے گناہ کی نذر مانی، وہ نہ کرے❞
➤ امام نوویؒ، ابن حجرؒ اور دوسرے محدثین فرماتے ہیں:
اللہ کے علاوہ کسی کے لیے نذر، عبادت کا رخ غیراللہ کی طرف کرنا ہے، اور یہ شرک ہے۔
➌ نیازِ حسین یا اہلِ بیت کے نام پر کھانا بانٹنا
اگر مقصد تبرک، عبادت یا تقرب ہو غیر اللہ کے نام پر، تو یہ عمل حرام اور بدعت ہے۔
اگر مقصد صرف محبت کا اظہار ہو، تو بھی یہ دین میں نیا اضافہ (بدعت) ہے کیونکہ نبی ﷺ اور صحابہ نے ایسا کبھی نہیں کیا۔
⚠️ بدعت کا دروازہ
◈ "امام حسینؓ کے نام کی دیگ”
◈ "عباس علمدار کی نیاز”
◈ "اہلِ کربلا کی دیگیں”
◈ "غازی کے نذر” وغیرہ
یہ سب اعمال اسلام کے ابتدائی زمانے میں نہ تھے، نہ صحابہؓ سے ثابت ہیں۔
یہ بعد میں شیعہ عقائد سے متاثر ہو کر بدعت بنے۔
💡 اگر کوئی صرف عام صدقہ دے
یعنی کسی محتاج کو کھانا کھلانا یا پانی پلانا اللہ کی رضا کے لیے، اور اس عمل کو محرم یا حسینؓ کے نام سے نہ جوڑے، تو یہ جائز بلکہ مستحب عمل ہے۔
✅ صحیح عمل کیا ہے؟
عمل | حکم |
---|---|
اللہ کے لیے نذر و نیاز دینا | ✅ جائز |
غیر اللہ کے لیے نذر دینا (مثلاً: حسینؓ، عباسؓ) | ❌ شرک |
محرم کو مخصوص سمجھ کر نیاز دینا | ❌ بدعت |
عام صدقہ دینا، اللہ کے لیے | ✅ نیکی |
کسی کام کے بدلے "دیگ چڑھانا” غیر اللہ کے لیے | ❌ ناجائز |
📌 خلاصہ:
🔴 محرم میں "نذرِ حسین” یا "نیازِ اہلِ کربلا” دینا بدعت اور بعض صورتوں میں شرک بن جاتا ہے۔
✅ اگر نذر و نیاز صرف اللہ کی رضا کے لیے ہو اور کسی غیر کی عبادت یا تعظیم نہ ہو، تو جائز ہے۔
❗ تنبیہ:
◈ امام حسینؓ اور اہلِ بیتؓ سے محبت ایمان کا حصہ ہے،
لیکن ان کی محبت کے نام پر شرعی حدود توڑنا، نذر و نیاز، تعزیے، علم، اور دیگیں چڑھانا – یہ سب بدعات و منکرات ہیں۔