سوال :
ایک عورت کی شادی کے بعد اس کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی۔ ولادت کے بعد اسے چند دن نفاس کا خون آیا جو کچھ دنوں کے بعد بند ہو گیا۔ اب سوال یہ ہے کہ:
❀ کیا ایسی عورت کو چالیس دن مکمل ہونے تک نماز کا انتظار کرنا چاہیے؟
❀ یا جب خون بند ہو جائے تو غسل کر کے نماز شروع کر دینی چاہیے؟
❀ اگر وہ نماز شروع کر دے اور چالیس دن پورے ہونے سے پہلے دوبارہ خون آ جائے، تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟
❀ چونکہ یہ عورت پہلی بار ماں بنی ہے اور اسے اپنے نفاس کی مدت کا صحیح اندازہ نہیں ہے، تو کیا چالیس دن انتظار ضروری ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب عورت کا نفاس کا خون بند ہو جائے تو اسے غسل کر کے نماز ادا کرنا شروع کر دینی چاہیے۔ اگر کچھ دن بعد، چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے، دوبارہ خون آ جائے تو:
❀ اس دوران نماز نہ پڑھے،
❀ اور جب دوبارہ خون بند ہو جائے تو پھر سے غسل کر کے نماز شروع کر دے۔
یعنی عورت کے لیے چالیس دن پورے ہونے کا انتظار ضروری نہیں۔ جیسے ہی خون بند ہو، وہ پاک سمجھی جائے گی اور نماز پڑھ سکتی ہے، لیکن اگر چالیس دن کے اندر دوبارہ خون آ جائے تو وہ پھر نماز نہیں پڑھے گی۔ اور جب خون بند ہو جائے تو غسل کر کے دوبارہ نماز شروع کرے گی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب