طواف کے لیے وضوء کی شرط: شرعی دلائل اور احادیث
ماخوذ: احکام و مسائل – طہارت کے مسائل، جلد 1، صفحہ 86

سوال :

کیا طواف کے لیے وضوء شرط ہے؟

 

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طواف کے لیے وضوء کرنا ضروری ہے کیونکہ حدیث میں طواف کو نماز کے مشابہ قرار دیا گیا ہے۔ جیسا کہ حدیث میں فرمایا گیا:

«اَلطَّوَافُ بِالْبَیْتِ صَلٰوۃٌ»

(ارواء الغليل، صفحہ 451، جلد 1)

یعنی "طواف بیت اللہ نماز ہے”۔ چونکہ نماز کے لیے وضوء شرط ہے، اس لیے طواف کے لیے بھی وضوء شرط ہے۔

اسی اصول کی بنیاد پر نمازِ جنازہ کے لیے بھی وضوء کو ضروری قرار دیا جاتا ہے کیونکہ جنازے کی عبادت کو بھی نماز کہا گیا ہے۔ پس، جس طرح نماز میں بغیر وضوء کے داخل ہونا جائز نہیں، اسی طرح طواف کے لیے بھی وضوء کے بغیر طواف کرنا جائز نہیں۔

نتیجہ:

لہٰذا، طواف کے لیے وضوء کا ہونا شرط ہے اور بغیر وضوء کے طواف کرنا درست نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے