قبروں پر سجدہ تعظیمی یا غیر تعظیمی کا شرعی حکم
ماخوذ: احکام و مسائل – عقائد کا بیان جلد 1، صفحہ 67

قبروں پر سجدہ تعظیمی یا غیر تعظیمی کا شرعی حکم – تفصیلی وضاحت

سوال:

کیا قبروں پر سجدہ تعظیمی یا کسی اور قسم کا سجدہ کرنا جائز ہے؟ اس کی حقیقت کیا ہے؟ براہ کرم تفصیل سے وضاحت کریں۔

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلامی شریعت کی روشنی میں، چاہے سجدہ تعظیمی ہو یا غیر تعظیمی، غیر اللہ کے لیے سجدہ کرنا بالکل جائز نہیں۔ یہ فعل حرام ہے اور گناہ کبیرہ میں شمار ہوتا ہے۔ اس بارے میں قرآن و سنت دونوں واضح اور قطعی رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔

قرآن مجید کی گواہی:

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا:

﴿لَا تَسۡجُدُواْ لِلشَّمۡسِ وَلَا لِلۡقَمَرِ وَٱسۡجُدُواْۤ لِلَّهِۤ ٱلَّذِي خَلَقَهُنَّ إِن كُنتُمۡ إِيَّاهُ تَعۡبُدُونَ﴾ — حم السجد 37

ترجمہ:
"سورج کو سجدہ نہ کرو اور نہ چاند کو، بلکہ سجدہ کرو اللہ کو جس نے ان دونوں کو پیدا کیا، اگر تم واقعی اسی کی عبادت کرتے ہو۔”

یہ آیت اس بات پر صاف دلیل ہے کہ سجدہ صرف اللہ تعالیٰ کے لیے مخصوص ہے۔ کسی مخلوق کے لیے، چاہے وہ کتنا ہی عظیم کیوں نہ ہو، سجدہ کرنا جائز نہیں۔

نبی کریم ﷺ کی واضح ہدایت:

نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

«لَوْ كُنْتُ اٰمُرُ أَحَدًا أَنْ یَّسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ الْمَرْأَۃَ أَنْ تَسْجُدَ لِزَوْجِہَا»

ترجمہ:
"اگر میں کسی کو (کسی اور) کے لیے سجدہ کرنے کی اجازت دیتا تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔”

یہ حدیث ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے جسے امام ترمذی نے اپنی کتاب میں ذکر کیا ہے:

(الترمذی ۔ جلد اول ۔ ابواب الرضاع ۔ باب فی حق الزوج علی المرأۃ)

حدیث قیس بن سعد رضی اللہ عنہ – واقعہ حیرہ:

قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ ایک اور حدیث میں واقعہ یوں ہے:

«فَقَالَ لِیْ : أَرَأَیْتَ لَوْ مَرَرْتَ بِقَبْرِیْ أَکُنْتَ تَسْجُدُ لَہُ ؟ فَقُلْتُ : لاَ ۔ فَقَالَ : لاَ تَفْعَلُوْا لَوْ کُنْتُ آمُرُ أَحَدًا أَنْ یَّسْجُدَ لِأَحَدٍ لَأَمَرْتُ النِّسَائَ أَنْ یَّسْجُدْنَ لِأَزْوَاجِہِنَّ»

ترجمہ:
"رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: کیا تم بتاؤ گے کہ اگر تم میری قبر کے پاس سے گزرو تو کیا تم اسے سجدہ کرو گے؟ میں نے کہا: نہیں۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ایسا نہ کرو۔ اگر میں کسی کو کسی اور کے لیے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو سب سے پہلے عورتوں کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں۔”

یہ حدیث کتاب النکاح، باب فی حق الزوج علی المرأۃ میں بیان کی گئی ہے۔ یہ حدیث "حسن لغیرہ” ہے اور بعض اہل علم نے اسے "صحیح لغیرہ” بھی قرار دیا ہے۔

نتیجہ:

قبروں پر سجدہ کرنا، چاہے وہ تعظیمی ہو یا غیر تعظیمی، اسلامی شریعت میں قطعاً ناجائز، حرام اور گناہ ہے۔

سجدہ صرف اور صرف اللہ رب العزت کے لیے ہے۔

قرآن و سنت دونوں اس امر پر واضح ہیں کہ مخلوق کے لیے سجدہ کرنا کسی بھی صورت میں جائز نہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1