اذان یا خطبہ کے دوران سلام کہنا جائز ہے؟ مکمل وضاحت
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01

اذان یا خطبہ کے وقت السلام علیکم کہنا جائز ہے یا نہیں؟

سوال:

کیا اذان یا خطبہ کے دوران "السلام علیکم” کہنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ اگر کوئی شخص خطبے کے دوران "السلام علیکم” کہہ دے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
✿ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس سلام کے جواب دینے سے خطبہ سننے میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوتی۔
✿ مزید یہ کہ خطبے کے دوران اشارے سے بھی جواب دیا جا سکتا ہے، اور یہ بھی جواب ہی شمار ہوتا ہے۔

◈ جہاں تک اذان کے وقت "السلام علیکم” کہنے کا تعلق ہے،
✿ اس کے جواب میں بھی کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں، کیونکہ اذان کے جواب دینے کا تذکرہ بھی موجود ہے۔
✿ اس سے اذان سننے میں کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ مؤذن الفاظ کو کھینچ کر ادا کرتا ہے، اس لیے سننے والا اذان کا مکمل سماع کر سکتا ہے۔

وباللہ التوفیق

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1