سوال :
کیا محرم عورت احرام کے کپڑے تبدیل کر سکتی ہے؟ کیا احرام کے لیے کوئی مخصوص لباس ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محرم عورت کے لیے احرام کی حالت میں اپنے لباس کو تبدیل کرنا بالکل جائز ہے، چاہے یہ تبدیلی:
- کسی ضرورت کی وجہ سے ہو (جیسے گرمی، گندگی، یا تکلیف وغیرہ)، یا
- بلا کسی خاص ضرورت کے ہو۔
تاہم، یہ شرط لازم ہے کہ وہ نئے کپڑے ایسے نہ ہوں جن سے مردوں کے سامنے زیب و زینت کا اظہار ہوتا ہو۔ یعنی وہ کپڑے غیر مردوں کے لیے پرکشش یا زینت والے نہ ہوں۔
ایسے کپڑوں کو تبدیل کرنے میں کوئی ممانعت نہیں جن میں عورت نے احرام باندھا ہو، کیونکہ عورت کے احرام کے لیے کوئی مخصوص لباس مقرر نہیں کیا گیا ہے۔ عورت اپنے احرام کے لیے کوئی بھی سادہ اور پردے والا لباس پہن سکتی ہے۔
عورت کے احرام سے متعلق اہم نکات:
- عورت کو حالت احرام میں نقاب پہننا منع ہے۔
- نقاب وہ کپڑا ہے جو چہرے پر رکھا جاتا ہے اور آنکھوں کے لیے سوراخ رکھتا ہے۔
- اسی طرح دستانے پہننے کی بھی اجازت نہیں ہے۔
- دستانے وہ کپڑے ہوتے ہیں جو ہاتھوں کو ڈھانپتے ہیں۔
مردوں کے احرام کے لیے کیا مخصوص لباس ہے؟
- مرد کے لیے احرام کے دوران مخصوص لباس مقرر کیا گیا ہے، اور وہ ہے:
- ایک تہبند (ازار)
- ایک چادر (رداء)
- مرد درج ذیل چیزیں احرام میں نہیں پہن سکتا:
- قمیض
- شلوار
- عمامہ
- ٹوپی
- موزے وغیرہ
نتیجہ:
لہٰذا، عورت کے لیے اپنے احرام والے کپڑے بدلنا جائز ہے، بشرطیکہ وہ شرعی حدود میں رہے، اور کوئی ایسا لباس نہ ہو جس سے غیر مردوں کے سامنے زینت کا اظہار ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب