اہل حدیث کب سے ہیں اور دیوبندی و بریلوی فرقوں کا آغاز کب ہوا؟
سوال:
ہم سنتے رہتے ہیں کہ اہل حدیث فرقہ انگریزوں کے دور میں معرض وجود میں آیا، اور اس سے پہلے اس فرقے کا کوئی وجود نہیں تھا۔ برائے مہربانی پاک و ہند میں سابقہ ادوار کے اہل حدیث علما کے نام مختصر تعارف کے ساتھ تحریر فرمائیں۔
(سائل: محمد فیاض دامانوی، بریڈفورڈ، انگلینڈ)
جواب:
الحمد للہ، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اہل حدیث کی اصل شناخت
◈ عربی زبان میں "اہل السنۃ” کا مطلب ہوتا ہے: سنت والے۔
◈ اسی طرح "اہل الحدیث” کا مطلب ہے: حدیث والے۔
◈ جس طرح سنت والے وہ لوگ ہیں جو صحیح العقیدہ سنی علما اور ان کے ماننے والے ہیں، اسی طرح حدیث والے بھی وہی لوگ ہیں جو صحیح العقیدہ محدثین اور ان کے متبعین ہیں۔
> یاد رکھیں: اہل سنت اور اہل حدیث دراصل ایک ہی گروہ کے دو صفاتی نام ہیں۔
اہل حدیث محدثین کرام کی اقسام
➊ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم
➋ تابعین رحمہم اللہ
➌ تبع تابعین رحمہم اللہ
➍ اتباع تبع تابعین رحمہم اللہ
➎ حفاظ حدیث رحمہم اللہ
➏ راویان حدیث رحمہم اللہ
➐ شارحین حدیث وغیرہم رحمہم اللہ
اہل حدیث عوام کی اقسام
➊ بہت زیادہ تعلیم یافتہ لوگ
➋ اوسط درجے کے تعلیم یافتہ لوگ
➌ کم تعلیم یافتہ افراد
➍ ناخواندہ عوام
یہ تمام (7+4) مجموعی طبقات اہل حدیث کہلاتے ہیں۔
اہل حدیث کی نمایاں خصوصیات
◈ قرآن، حدیث اور اجماع امت پر عمل کرنا
◈ قرآن، حدیث اور اجماع کے مقابلے میں کسی کی بات نہ ماننا
◈ تقلید نہ کرنا
◈ اللہ تعالیٰ کو اپنے عرش پر مستوی ماننا – "كما يليق بشأنهِ”
◈ ایمان کو دل کا یقین، زبان کا اقرار اور اعضا کا عمل ماننا
◈ ایمان کی کمی بیشی کا عقیدہ رکھنا
◈ کتاب و سنت کو سلف صالحین کے فہم سے سمجھنا، اور اس کے برخلاف ہر بات کو رد کرنا
◈ تمام صحابہ، تابعین، تبع تابعین اور ثقہ محدثین سے محبت رکھنا
اہل حدیث کی تعریفات علما کی زبانی
امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ
"صاحب الحديث عندنا من يستعمل الحديث”
ہمارے نزدیک صاحب حدیث وہ ہے جو حدیث پر عمل کرے۔
(الجامع للخطیب: 186، سندہ صحیح)
حافظ ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ
"ونحن لا نعني بأهل الحديث… واتباعه باطناً وظاهراً”
ہم اہل حدیث سے مراد صرف حدیث سننے، لکھنے یا روایت کرنے والوں کو نہیں لیتے، بلکہ ہر اس شخص کو اہل حدیث مانتے ہیں جو اسے حفظ کرے، صحیح فہم رکھے، اور باطن و ظاہر میں اس کی اتباع کرے۔
(مجموع فتاویٰ ابن تیمیہ 4/95)
اہل حدیث کے دو گروہ یہاں بھی واضح کیے گئے:
➊ عاملین بالحدیث محدثین کرام
➋ حدیث پر عمل کرنے والے عوام
مزید فرماتے ہیں:
"لوگوں میں سب سے زیادہ فرقہ ناجیہ ہونے کے مستحق اہل حدیث والسنتہ ہیں…”
(مجموع فتاویٰ 3/347)
حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ
"هذا أكبرُ شرفٍ لأصحاب الحديث؛ لأنّ إمامَهم النبي صلى الله عليه وسلم”
اصحاب حدیث کی سب سے بڑی فضیلت یہی ہے کہ ان کے امام رسول اللہ ﷺ ہیں۔
(تفسیر ابن کثیر 4/164، الاسراء: 71)
علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ
"ليس لأهل الحديث منقبة أشرف من هذه…”
اہل حدیث کے لیے اس سے بڑھ کر کوئی فضیلت نہیں کہ ان کا کوئی اور امام نہیں سوائے نبی کریم ﷺ کے۔
(تدریب الراوی 2/126، نوع: 27)
طائفہ منصورہ: اہل حدیث
اہل حدیث کو "طائفہ منصورہ” بھی قرار دیا گیا ہے:
◈ امام احمد بن حنبل، امام بخاری، امام علی بن المدینی رحمہم اللہ وغیرہ کے مطابق
(معرفۃ علوم الحدیث للحاکم: 2، فتح الباری 13/293 تحت ح7311)
امام احمد بن سنان الواسطی رحمۃ اللہ علیہ
دنیا میں کوئی بدعتی ایسا نہیں جو اہل حدیث سے بغض نہ رکھتا ہو۔
(معرفۃ علوم الحدیث للحاکم، ص4، سندہ صحیح)
امام قتیبہ بن سعید التقضی رحمۃ اللہ علیہ
اگر تم کسی کو اہل حدیث سے محبت کرتا دیکھو تو سمجھ لو کہ وہ سنت پر ہے۔
(شرف اصحاب الحدیث للخطیب: 143، سندہ صحیح)
اہل حدیث کا تقلید سے انکار: قدیم و معروف مؤقف
حافظ ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
امام مسلم، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، ابن خزیمہ، ابو یعلیٰ، بزار وغیرہ اہل الحدیث کے مذہب پر تھے، اور کسی متعین امام کے مقلد نہ تھے۔
(مجموع فتاویٰ 20/40، تحقیقی مقالات 1/168)
غیر مقلد، سلفی علما کے اسماء
ذیل میں اُن معروف اہل حدیث علما کے نام پیش کیے جا رہے ہیں جو تقلید نہیں کرتے تھے:
◈ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام یحییٰ بن سعید القطان رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام عبداللہ بن المبارک رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ابوداؤد السجستانی رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ابوبکر بن ابی شیبہ رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ابوداؤد الطیالسی رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام عبداللہ بن الزبیر الحمیدی رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ابوعبید القاسم بن سلام رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ابن خزیمہ رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام بقی بن مخلد رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام مسدد رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ابو یعلیٰ الموصلی رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام اسحاق بن راہویہ رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام ابن جریر الطبری رحمۃ اللہ علیہ
◈ امام سلطان یعقوب بن یوسف المراکشی رحمۃ اللہ علیہ
وغیرہ…
یہ تمام اہل حدیث علما انگریزوں کے دور سے بہت پہلے دنیا میں موجود تھے۔
پاک و ہند میں اہل حدیث علما کا وجود
1. شیخ محمد فاخر العباسی الٰہ آبادی رحمۃ اللہ علیہ
◈ متوفی 1164ھ (1751ء)
◈ تقلید سے انکار کرتے تھے، اجتہاد اور عمل بالحدیث کے قائل تھے
◈ حوالہ: نزہۃ الخواطر 6/351، تحقیقی مقالات 2/58
2. شیخ محمد حیات السندھی المدنی رحمۃ اللہ علیہ
◈ متوفی 1163ھ (1750ء)
◈ غیر مقلد تھے
◈ حوالہ: تجلیات صفدر 2/243، 5/355
3. ابو الحسن محمد بن عبدالہادی السندھی الکبیر رحمۃ اللہ علیہ
◈ متوفی 1141ھ (1729ء)
◈ غیر مقلد تھے
◈ حوالہ: تجلیات صفدر 6/44
اہل حدیث انگریز دور سے پہلے
ابومنصور عبدالقاہر بن طاہر البغدادی:
شام، آذربائیجان، جزیرہ، باب الابواب وغیرہ کی سرحدوں پر تمام لوگ اہل حدیث کے مذہب پر تھے۔
(اصول دین، ص 317)
ابوعبداللہ محمد بن احمد بن البناء المقدسی (380ھ):
"ان کے مذاہب میں اکثریت اہل حدیث کی ہے”
(احسن التقاسیم فی معرفۃ الاقالیم، ص 363)
دیوبندی و بریلوی فرقوں کا آغاز
➊ دیوبندی فرقہ:
◈ 1867ء میں مدرسہ دیوبند کی بنیاد کے ساتھ وجود میں آیا۔
➋ بریلوی فرقہ:
◈ بانی: احمد رضا خان بریلوی، پیدائش: جون 1856ء
تاریخی شہادتیں
رشید احمد لدھیانوی دیوبندی:
دوسری و تیسری صدی ہجری میں مذاہب اربعہ اور اہل حدیث کے پانچ مکاتب فکر قائم ہو گئے تھے۔
(احسن الفتاویٰ ج1 ص316)
انوار اللہ فاروقی (خلیفہ مجاز حاجی امداد اللہ مکی):
"اہل حدیث کل صحابہ کرام تھے”
(حقیقۃ الفقہ، حصہ دوم، ص 228)
محمد ادریس کاندھلوی دیوبندی:
"اہل حدیث تو تمام صحابہ تھے”
(اجتہاد اور تقلید کی بے مثال تحقیق، ص 48)
چیلنج: دیوبندی و بریلوی مسلک انگریزوں سے پہلے؟
تمام اہل دیوبند اور اہل بریلی سے سوال:
> کیا انیسویں اور بیسویں صدی عیسوی (انگریزی دور حکومت) سے پہلے کوئی دیوبندی یا بریلوی موجود تھا؟
> اگر تھا تو صرف ایک صحیح اور صریح حوالہ پیش کریں۔ اگر نہیں، تو یہ بات واضح ہو گئی کہ دیوبندی اور بریلوی دونوں فرقے انگریزوں کے بعد کی پیداوار ہیں۔
"وما علینا الا البلاغ” (14 فروری 2012ء)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب