سوال:
میں ایک سرکاری اسکول میں ٹیچر ہوں۔ ہر ماہ مختلف این جی اوز (NGOs) ہمارے ساتھ میٹنگ کرتی ہیں۔ ان میٹنگز میں وہ ہمیں بچوں کو پڑھانے کے مخصوص طریقے سکھاتے ہیں، اور میٹنگ کے اختتام پر ہمیں نقد رقم، چائے، یا مٹھائی وغیرہ دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ ہم محکمہ تعلیم کے افسران کی ہدایات پر مجبوراً ان میٹنگز میں شرکت کرتے ہیں۔
ایک بار انہوں نے عورتوں کو بھی میٹنگ میں لانے کی کوشش کی، لیکن ہم نے انہیں روک دیا۔
مزید یہ کہ 13 نومبر کے روزنامہ جنگ میں یہ خبر شائع ہوئی کہ "این جی اوز کے ساتھ کسی قسم کا تعاون کرنے والا شرعی مجرم ہے”۔
ہم (پانچ یا چھ ٹیچرز) سلفی العقیدہ ہیں اور اس معاملے میں شرعی رہنمائی چاہتے ہیں۔ کیا ہم ان کی دی ہوئی رقم اور تحائف کو استعمال کر سکتے ہیں؟
الجواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر میٹنگز میں شرکت مجبوری کے تحت ہے:
اگر آپ محکمہ تعلیم کے حکم کے تحت، جبراً اور مجبوری میں این جی اوز کے پروگرامز میں شرکت کرتے ہیں، تو آپ شرعاً معذور ہیں۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا”
(سورۃ البقرہ: 286)
ایسی صورت میں آپ کی نیت اور مجبوری کو اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے اور ان شاء اللہ آپ پر کوئی شرعی گناہ نہیں ہوگا۔
لیکن… دینی نقطۂ نظر سے چند ضروری ہدایات:
تعلیمی مواد اور ہدایات کو قرآن و سنت کی کسوٹی پر پرکھیں:
◈ اگر کوئی چیز قرآن و حدیث کے خلاف ہو تو اس کی وضاحت اور تردید کریں۔
◈ اگر کوئی بات دین کے موافق ہو تو اس پر عمل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
این جی اوز کی دی گئی نقد رقم، تحائف، چائے، مٹھائی وغیرہ قبول نہ کریں:
◈ کیونکہ ان کے مقاصد مشتبہ اور اکثر اوقات شرعی حدود سے باہر ہوتے ہیں۔
◈ اس طرح کے تحائف قبول کرنا، ان کی تائید یا اخلاقی حمایت شمار ہو سکتا ہے، جو مناسب نہیں۔
دین کی حفاظت مقدم ہے:
اگرچہ آپ اس وقت محکمانہ حکم کی وجہ سے مجبور ہیں، مگر آپ کی شرعی ذمہ داری ہے کہ:
◈ اپنے عقیدے اور منہج پر قائم رہیں۔
◈ جو بات دینی بگاڑ، الحاد، یا مغربی ایجنڈا کی ترویج پر مبنی ہو، اس سے اجتناب کریں۔
اللہ تعالیٰ سے دعا کریں:
"اللَّهُمَّ أرِنَا الحَقَّ حَقًّا وَارْزُقْنَا اتِّبَاعَهُ، وَأرِنَا البَاطِلَ بَاطِلًا وَارْزُقْنَا اجْتِنَابَهُ”
"اے اللہ! ہمیں حق کو حق دکھا اور اس کی پیروی کی توفیق دے، اور باطل کو باطل دکھا اور اس سے بچنے کی توفیق دے۔”
خلاصۂ حکم:
◈ اگر آپ این جی اوز کی میٹنگز میں محکمہ تعلیم کے تحت مجبوری سے شریک ہوتے ہیں تو آپ معذور ہیں۔
◈ تاہم ان کے نقد تحائف یا چائے مٹھائی وغیرہ سے مکمل اجتناب کریں۔
◈ نصاب اور ہدایات کو قرآن و حدیث کی روشنی میں پرکھنا آپ کی شرعی ذمہ داری ہے۔
ھذا ما عندي، والله أعلم بالصواب