سوال:
شلوار کو ٹخنوں سے اوپر رکھنا نبی کریم ﷺ کی سنت ہے۔ اگر کوئی شخص جراب (موزے) پہن لے، تو کیا ایسی صورت میں بھی شلوار کو ٹخنوں سے اوپر رکھنا ضروری ہے؟ یا یہ جائز ہے کہ شلوار جراب کے اوپر ہو اور ٹخنے چھپ جائیں؟
الجواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شلوار یا ازار کو ٹخنوں سے اونچا رکھنا:
شریعتِ مطہرہ میں شلوار یا ازار کو ٹخنوں سے اوپر رکھنا نہ صرف سنت ہے بلکہ اس پر واضح اور صحیح احادیث موجود ہیں۔
مقصد یہ ہے کہ لباس خود ٹخنے سے نیچے نہ ہو۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"ما أسفل من الكعبين من الإزار ففي النار”
"جو ازار (یا شلوار) ٹخنوں سے نیچے ہو، وہ جہنم میں ہے۔”
(صحیح بخاری: 5787)
جراب یا موزے پہننے کا حکم:
جراب یا موزے پہننا بالکل جائز ہے۔ اس پر صحابہ کرام کا عمل اور متواتر احادیث موجود ہیں۔
بلکہ حالتِ وضو میں ان پر مسح کرنا بھی سنت سے ثابت ہے۔
شلوار اور جراب کے درمیان توازن:
شریعت کا مقصد یہ نہیں کہ ٹخنے ننگے رہیں، بلکہ مقصد یہ ہے کہ لباس (ازار یا شلوار) ٹخنوں سے نیچے نہ ہو۔
اس لیے اگر کوئی شخص جراب پہنے ہوئے ہے، تب بھی شلوار کو ٹخنوں سے اوپر رکھنا چاہئے، چاہے ٹخنے ڈھک جائیں۔
خلاصۂ حکم:
◈ شلوار یا ازار کا ٹخنوں سے اوپر رکھنا سنت ہے۔
◈ اگر جراب یا موزے پہنے جائیں تب بھی شلوار اونچی رکھنا چاہئے۔
◈ جراب کا پہننا جائز ہے اور اس کا تعلق لباس کی سنت سے نہیں بلکہ ستر، راحت یا موسم سے ہے۔
ھذا ما عندي، والله أعلم بالصواب