نماز میں قراءت کے دوران جنت و جہنم پر دعا مانگنا جائز ہے؟
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

کیا نمازی قراءت میں جنت اور جہنم کے ذکر پر دعا اور پناہ طلب کر سکتا ہے؟

کیا نمازی کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ قراءت کے دوران جنت کا ذکر آئے تو اللہ تعالیٰ سے جنت کی دعا کرے، اور جب جہنم کا ذکر آئے تو اللہ تعالیٰ سے دوزخ کی آگ سے پناہ مانگے؟ کیا اس بارے میں امام، مقتدی اور منفرد میں کوئی فرق ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں، یہ عمل جائز ہے۔ نمازی کے لیے یہ بالکل درست ہے کہ وہ قراءت کے دوران جب جنت کا ذکر آئے تو اللہ تعالیٰ سے جنت کا سوال کرے، اور جب جہنم کا ذکر آئے تو دوزخ کی آگ سے پناہ مانگے۔

اس اجازت میں امام، منفرد اور مقتدی سب برابر ہیں، ان سب کے لیے یہ عمل درست ہے۔

البتہ مقتدی کے لیے ایک شرط ضروری ہے، اور وہ یہ کہ وہ اس قدر دعا یا پناہ مانگنے میں مشغول نہ ہو کہ قراءت کے دوران خاموشی اختیار کرنے کا جو حکم دیا گیا ہے، اسے ترک کر دے۔ مقتدی کو اس خاموشی کا اہتمام کرنا چاہیے جو قراءت کے وقت مطلوب ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1