نماز کے بعد مسنون اذکار مکمل ترتیب کے ساتھ
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

نماز کے بعد مسنون اذکار

سوال:

نماز سے سلام پھیرنے کے بعد کون کون سے مسنون اذکار ہیں؟

جواب:

الحمد للہ، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ نے نماز کے بعد ذکر کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا:

﴿فَإِذا قَضَيتُمُ الصَّلوةَ فَاذكُرُوا اللَّهَ قِيـمًا وَقُعودًا وَعَلى جُنوبِكُم﴾
(سورة النساء: 103)
’’پھر جب تم نماز ادا کر چکو تو کھڑے، بیٹھے اور لیٹے (ہر حالت میں) اللہ کو یاد کرو۔‘‘

اللہ تعالیٰ کے اس اجمالی حکم کی وضاحت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے عمل سے فرما دی ہے۔ نماز کے بعد درج ذیل اذکار ثابت ہیں:

1. تین بار استغفار کہنا

«اَسْتَغْفِرُ اللّٰهَ»
’’میں اللہ تعالیٰ سے بخشش مانگتا ہوں۔‘‘
(صحيح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلوة، ح: ۵۹۱)

2. اللہ کی سلامتی اور برکت والا ذکر

«اَللّٰهُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ يَا ذَالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ»
’’اے اللہ! تو سلام ہے، تیری ہی طرف سے سلامتی ہے۔ بڑا برکت والا ہے تو، اے عظمت و جلال اور اکرام و احسان کے مالک۔‘‘
(صحيح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاة، ح: ۵۹۱)

3. جامع کلمات پر مشتمل دعا

«لَا اِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَه لَا شَرِيکَ لَه لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ، اَللّٰهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ»
(صحيح البخاري، الاذان، باب الذکر بعد الصلاة، ح: ۸۴۴؛ صحيح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاة، ح:۵۹۳)

4. ایک اور تفصیلی ذکر

«لَآ اِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَه لَا شَرِيْکَ لَه لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيْرٌ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللّٰهِ لَآ اِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَلَا نَعْبُدُ إِلَّا إِيَّاهُ لَهُ النِّعْمَةَ وَلَهُ الْفَضْلُ وَلَهُ الثَّنَآءُ الْحَسَنُ لَا اِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ مُخْلِصِيْنَ لَهُ الدِّيْنَ وَلَوْ کَرِهَ الْکَافِرُوْنَ»
(صحيح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاة، ح: ۵۹۴)

5. تسبیح، تحمید اور تکبیر کا ذکر

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے بعد:

33 بار سبحان اللہ
33 بار الحمد للہ
33 بار اللہ اکبر

پڑھتے اور پھر یہ کلمہ کہتے:

«لَآ اِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَه لَا شَرِيْکَ لَه لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيْرٌ»
(صحيح مسلم، المساجد، باب استحباب الذکر بعد الصلاة، ح: ۵۹۷)

6. ذکر کی دیگر صورتیں

سبحان اللہ، الحمد للہ، اللہ اکبر کو مجموعی طور پر 33 بار بھی پڑھا جا سکتا ہے۔
◈ تسبیح، تحمید اور تکبیر کو الگ الگ 33 بار پڑھ کر آخر میں ایک بار:

«لَآ اِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَه لَا شَرِيْکَ لَه لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ»

بھی پڑھا جا سکتا ہے۔
◈ تسبیح، تحمید اور تکبیر کو 10، 10 بار یعنی مجموعی طور پر 30 بار بھی پڑھنا سنت سے ثابت ہے۔
(سنن ابي داؤد، الادب، باب فی التسبیح عند النوم، حدیث: ۵۰۶۵)
سبحان اللہ، الحمد للہ، لا الہ الا اللہ، اللہ اکبر کو 25، 25 بار پڑھ کر کل 100 کلمات مکمل کرنا بھی سنت سے ثابت ہے۔
(جامع الترمذي، الدعوات، باب منہ، حدیث: ۳۴۱۳)

7. مختلف طریقوں کو اپنانا

نماز کے بعد ذکر کی جتنی بھی صورتیں سنت سے ثابت ہیں، ان سب کو باری باری اپنانا جائز ہے۔ کیونکہ فقہی قاعدہ ہے کہ:

"جن عبادات کو مختلف طریقوں سے ادا کرنا ثابت ہے، ان کے بارے میں مذکور شدہ تمام طریقے مسنون سمجھے جاتے ہیں۔”

8. پانچوں نمازوں کے بعد اذکار

◈ یہ اذکار پانچوں فرض نمازوں کے بعد پڑھنے چاہئیں:
فجر، ظہر، عصر، مغرب، عشاء

مغرب اور فجر کے بعد تہلیل (لا الہ الا اللہ) کے کلمات 10 بار پڑھنے چاہئیں۔

◈ مغرب و فجر کے بعد سات بار یہ دعا بھی پڑھنی چاہیے:

«اَللّٰهُمَّ أَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِ»
’’اے اللہ! مجھے (جہنم کی) آگ سے بچا۔‘‘
(سنن ابي داؤد، الادب، باب ما يقول اذا اصبح، ح: ۵۰۷۹)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1