نماز کا حکم اور فرضیت: کن لوگوں پر نماز واجب ہے؟
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

نماز کے حکم اور وجوب کے متعلق مکمل وضاحت

نماز کا حکم

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز اسلام کے ارکان میں سے ایک ایسا بنیادی رکن ہے جس پر سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے۔ شہادتین کے بعد نماز دینِ اسلام کا دوسرا بڑا اہم رکن ہے۔ تمام جسمانی عبادات میں نماز کو سب سے زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کو اسلام کا ستون قرار دیا ہے، جیسا کہ ارشاد فرمایا:

((عَمُودُہُ الصَّلَاۃُ))

(مسند احمد: ۲۳۱/۵، جامع الترمذي، الایمان، باب ماجاء فی حرمة الصلاة، حدیث: ۲۶۱۶، وقال: حدیث حسن صحیح)

یعنی "اسلام کا ستون نماز ہے۔”

فرضیت کا مقام

اللہ تعالیٰ نے نماز کو اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اُس بلند ترین مقام پر فرض کیا جہاں تک کوئی بشر نہیں پہنچا۔ یہ فریضہ ایک عظیم رات میں، بغیر کسی واسطہ کے، براہ راست فرض کیا گیا۔ ابتدائی طور پر اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے دن رات میں پچاس نمازیں فرض کیں، لیکن بعد میں اس میں تخفیف کرتے ہوئے پانچ کر دی گئیں۔ البتہ ان پانچ نمازوں کا اجر پچاس نمازوں کے برابر ہے۔

یہ واقعہ اس امر کی دلیل ہے کہ نماز اللہ تعالیٰ کے نزدیک کتنی زیادہ محبوب اور اہم عبادت ہے۔ نماز ایک ایسی عبادت ہے جس پر انسان کو بہت زیادہ وقت صرف کرنا چاہیے۔

نماز کی فرضیت: قرآن، سنت اور اجماعِ امت سے

نماز کی فرضیت قرآن کریم، سنت نبوی اور پوری امت کے اجماع سے ثابت ہے:

﴿فَإِذَا اطمَأنَنتُم فَأَقيمُوا الصَّلوةَ إِنَّ الصَّلوةَ كانَت عَلَى المُؤمِنينَ كِتـبًا مَوقوتًا ﴿١٠٣﴾﴾

سورة النساء

ترجمہ: "پھر جب تمہیں اطمینان حاصل ہو جائے تو نماز قائم کرو۔ بے شک نماز مومنوں پر وقت مقررہ کے ساتھ فرض ہے۔”

یہاں "کتابًا” سے مراد "مکتوبًا” یعنی فرض ہے۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن بھیجتے ہوئے فرمایا:

((أَعْلِمْہُمْ أَنَّ اللّٰہَ قَدِ افْتَرَضَ عَلَیْہِمْ خَمْسَ صَلَوَاتٍ فِی کُلِّ یَوْمٍ وَلَیْلَۃٍ))

(صحیح البخاري، الزکاۃ، باب وجوب الزکاۃ، حدیث: ۱۳۹۵، صحیح مسلم، الایمان، باب الدعاء الی الشہادتین وشرائع الاسلام، حدیث: ۱۹)

یعنی: "انہیں بتا دو کہ اللہ تعالیٰ نے ان پر ہر دن رات میں پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔”

فرضیت کا انکار: کفر

تمام مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ پانچ نمازوں کی فرضیت کا انکار کرنے والا کافر، مرتد اور دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ اس کا خون اور مال مباح ہو جاتا ہے، سوائے اس کے کہ وہ توبہ کر لے۔ البتہ اگر کوئی نیا مسلمان ہے جسے ابھی تک اسلام کی تعلیمات کا علم نہیں، تو اسے معذور سمجھا جائے گا۔ اگر اس پر فرضیت واضح کرنے کے بعد بھی وہ انکار کرے تو وہ کافر شمار ہوگا۔

کن افراد پر نماز فرض ہے؟

نماز ہر اس مسلمان پر فرض ہے جو درج ذیل شرائط پر پورا اترتا ہو:

مسلمان ہونا: کافر پر نماز واجب نہیں۔ یعنی وہ حالت کفر میں نماز کا مکلف نہیں ہے، اور اسلام قبول کرنے کے بعد اس پر سابقہ نمازوں کی قضا لازم نہیں۔ تاہم قیامت کے دن اسے اس کی سزا دی جائے گی، جیسا کہ قرآن میں فرمایا:

﴿إِلّا أَصحـبَ اليَمينِ ﴿٣٩﴾ فى جَنّـتٍ يَتَساءَلونَ ﴿٤٠﴾ عَنِ المُجرِمينَ ﴿٤١﴾ ما سَلَكَكُم فى سَقَرَ ﴿٤٢﴾ قالوا لَم نَكُ مِنَ المُصَلّينَ ﴿٤٣﴾ وَلَم نَكُ نُطعِمُ المِسكينَ ﴿٤٤﴾ وَكُنّا نَخوضُ مَعَ الخائِضينَ ﴿٤٥﴾ وَكُنّا نُكَذِّبُ بِيَومِ الدّينِ ﴿٤٦﴾

سورة المدثر

یعنی: "ہم نماز پڑھنے والوں میں سے نہ تھے…”

یہ آیات اس بات کا ثبوت ہیں کہ قیامت کے دن کافروں کو نماز چھوڑنے پر بھی سزا دی جائے گی۔

بالغ ہونا: یعنی وہ شخص جس میں علامات بلوغ پائی جائیں۔ مردوں اور عورتوں میں مشترک تین علامات ہیں:

➊ عمر کا 15 سال مکمل ہونا

➋ احتلام (بیداری یا نیند میں منی کا خارج ہونا)

➌ زیر ناف کھردرے بال اگنا

عورتوں میں چوتھی علامت حیض ہے۔

عاقل ہونا: عقل رکھنے والا شخص۔ مجنون یا دیوانے پر نماز فرض نہیں۔ اسی طرح انتہائی بوڑھا شخص جس کی عقل زائل ہو چکی ہو، وہ بھی نماز کا مکلف نہیں۔

حیض و نفاس سے پاک ہونا: عورت پر حیض اور نفاس کی حالت میں نماز فرض نہیں ہوتی، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

((اَلَیْسَ اِذَا حَاضَتْ لَمْ تُصَلِّ وَلَمْ تَصُمْ))

(صحیح البخاري، الحیض، باب ترک الحائض الصوم، حدیث: ۳۰۴)

یعنی: "کیا ایسا نہیں کہ جب عورت کو حیض ہوتا ہے تو وہ نہ نماز پڑھتی ہے اور نہ روزہ رکھتی ہے؟”

نتیجہ

نماز ایک عظیم فریضہ ہے جو ہر مسلمان، بالغ، عاقل مرد و عورت پر فرض ہے۔ اس کی فرضیت قرآن، سنت اور اجماعِ امت سے قطعی طور پر ثابت ہے، اور اس کا انکار انسان کو دائرۂ اسلام سے خارج کر دیتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1