اللہ کی رضا کے لیے صلح کی فضیلت اور گناہوں کی معافی
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ، توضیح الاحکام، جلد 2، صفحہ 241

سوال:

اللہ کی رضا کے لیے صلح کرنا اور اس کی فضیلت کیا ہے؟

اگر دو افراد آپس میں جھگڑ پڑیں، پھر وہ دونوں اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے آپس میں صلح کر لیں، تو اس عمل کی کیا فضیلت ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے صلح کرنا نہایت فضیلت والا اور گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے۔ متعدد احادیث اس کی فضیلت کو بیان کرتی ہیں:

حدیث نمبر 1:

ابن ابی شیبہ کی روایت میں آتا ہے:

«وأیما بدا صاحبه کفرت ذنوبه»
"اور ان دونوں میں سے جو بھی (صلح کی) ابتدا کرے گا، اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے۔”
(الترغیب و الترہیب، جلد 3، صفحہ 456)

شیخ البانی رحمہ اللہ نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے۔

حوالہ: صحیح الترغیب و الترہیب (جلد 3، صفحہ 50-51، حدیث 2759)

تاہم، ابتدا میں اس روایت کی سند مجھے نہیں ملی تھی، لہٰذا تصحیح پر کچھ کلام تھا۔

بعد میں الحمد للہ! اس روایت کی مکمل سند دستیاب ہو گئی، جو متن سمیت درج ذیل ہے:

مکمل سند کے ساتھ روایت:

ابوبکر بن ابی شیبة: حدثنا اسحاق بن منصور: ثنا عبدالوارث عن یزید الرشک عن معاذة عن هشام(بن) عامر قال قال رسول الله صلی الله علیه وسلم:
«لا یحل ان یصطرم افوق ثلاث فان اصطرما فوق ثلاث لم یجتمعا فی الجنة ابدا و أیهما بدا صاحبه کفرت ذنوبه وان هو سلم فلم یرد علیه ولم یقبل سلامه رد علیه الملک ورد علی ذلک الشیطان»
(الاحکام الکبریٰ لعبد الحق الاشبیلی، جلد 3، صفحہ 182، بحوالہ المکتبۃ الشاملہ)

یہ حدیث صحیح السند ہے، والحمدللہ۔

حدیث نمبر 2:

ایک اور حدیث میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

«و اولهما فیئا یکون فیئه کفارة له»
"جو شخص پہلے صلح کرے گا، اس کی پہل اس کے لیے کفارہ بن جائے گی۔”

یہ حدیث درج ذیل کتب میں موجود ہے:

◈ الزھد لابن المبارک: حدیث نمبر 784 (سند صحیح ہے اور الفاظ بھی اسی کے ہیں)
◈ مسند احمد: جلد 20، حدیث نمبر 16257
◈ صحیح ابن حبان، الاحسان: حدیث نمبر 5635
◈ صحیح ابن حبان (دوسرا نسخہ): حدیث نمبر 5664

مفہوم و فضیلت:

ان احادیث سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ:

◈ اگر دو افراد آپس میں جھگڑ پڑیں، اور دونوں صلح میں پہل کی کوشش کریں،
◈ تو دونوں کے لیے بہت بڑا ثواب ہے،
◈ ان کا یہ عمل ان کے لیے گناہوں کا کفارہ بن جائے گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1