سوال:
جادو کو باطل کرنے والی آیات کون سی ہیں ؟
جواب :
➊ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ ﴿١﴾ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿٢﴾ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ ﴿٣﴾ مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِ ﴿٤﴾ إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ ﴿٥﴾ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ ﴿٦﴾ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ ﴿٧﴾
”سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو سارے جہانوں کا پالنے والا ہے۔ بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔ بدلے کے دن کا مالک ہے۔ ہم صرف تیری عبادت کرتے ہیں اور صرف تجھ سے مدد مانگتے ہیں۔ ہمیں سیدھے راستے پر چلا۔ ان لوگوں کے راستے پر جن پرتو نے انعام کیا، جن پر نہ غصہ کیا گیا اور نہ وہ گمراہ ہیں۔ ‘‘ [ الفاتحه 1-7 ]
➋ اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ ﴿٢٥٥﴾
”الله (وہ ہے کہ) اس کے سوا کوئی معبود نہیں، زندہ ہے، ہر چیز کو قائم رکھنے والا ہے، نہ اسے کچھ اونگھ پڑتی ہے اور نہ کوئی نیند، اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے کون ہے وہ جو ان کے پاس اس کی اجازت کے بغیر سفارش کرے، جانتا ہے جو کچھ ان کے سامنے اور جو ان کے پیچھے ہے اور وہ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرتے مگر جتنا وہ چاہے۔ اس کی کرسی آسانوں اور زمین کو سمائے ہوئے ہے اور اسے ان دونوں کی حفاظت نہیں تھکاتی اور وہی سب سے بلندی سب سے بڑا ہے۔“ [البقرة: 255]
➌ وَجَاءَ السَّحَرَةُ فِرْعَوْنَ قَالُوا إِنَّ لَنَا لَأَجْرًا إِن كُنَّا نَحْنُ الْغَالِبِينَ ﴿١١٣﴾ قَالَ نَعَمْ وَإِنَّكُمْ لَمِنَ الْمُقَرَّبِينَ ﴿١١٤﴾ قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ نَحْنُ الْمُلْقِينَ ﴿١١٥﴾ قَالَ أَلْقُوا ۖ فَلَمَّا أَلْقَوْا سَحَرُوا أَعْيُنَ النَّاسِ وَاسْتَرْهَبُوهُمْ وَجَاءُوا بِسِحْرٍ عَظِيمٍ ﴿١١٦﴾ وَأَوْحَيْنَا إِلَىٰ مُوسَىٰ أَنْ أَلْقِ عَصَاكَ ۖ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ ﴿١١٧﴾ فَوَقَعَ الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴿١١٨﴾ فَغُلِبُوا هُنَالِكَ وَانقَلَبُوا صَاغِرِينَ ﴿١١٩﴾ وَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سَاجِدِينَ ﴿١٢٠﴾ قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿١٢١﴾ رَبِّ مُوسَىٰ وَهَارُونَ ﴿١٢٢﴾
اور جادوگر فرعون کے پاس آئے، انھوں نے کہا یقیناً ہمارے لیے ضرور کچھ صلہ ہو گا، اگر ہم ہی غالب ہوئے۔ کہا : ہاں! اور یقیناً تم ضرور مقرب لوگوں سے ہو گے۔ انھوں نے کہا اے موسیٰ! یا تو تو پھینکے، یا ہم ہی پھینکنے والے ہوں۔ کہا تم پھینکو۔ تو جب انھوں نے پھینکا، لوگوں کی آنکھوں پر جادو کر دیا اور انھیں سخت خوف زدہ کر دیا اور وہ بہت بڑا جادو لے کر آئے۔ اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی کی کہ اپنی لاٹھی پھینک، تو اچانک وہ ان چیزوں کو نگلنے لگی جو وہ جھوٹ موٹ بنا رہے تھے۔ پس حق ثابت ہو گیا اور باطل ہو گیا جو کچھ وہ کر رہے تھے۔ تو اس موقع پر وہ مغلوب ہو گئے اور ذلیل ہو کر واپس ہوئے۔ اور جادوگر سجدے میں گرا دیے گئے۔ انھوں نے کہا ہم جہانوں کے رب پر ایمان لائے۔ موسیٰ اور ہارون کے رب پر۔ [الأعراف: 113-122]
➍ قَالَ مُوسَىٰ أَتَقُولُونَ لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَكُمْ ۖ أَسِحْرٌ هَٰذَا وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُونَ ﴿٧٧﴾ قَالُوا أَجِئْتَنَا لِتَلْفِتَنَا عَمَّا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا وَتَكُونَ لَكُمَا الْكِبْرِيَاءُ فِي الْأَرْضِ وَمَا نَحْنُ لَكُمَا بِمُؤْمِنِينَ ﴿٧٨﴾ وَقَالَ فِرْعَوْنُ ائْتُونِي بِكُلِّ سَاحِرٍ عَلِيمٍ ﴿٧٩﴾ فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ أَلْقُوا مَا أَنتُم مُّلْقُونَ ﴿٨٠﴾ فَلَمَّا أَلْقَوْا قَالَ مُوسَىٰ مَا جِئْتُم بِهِ السِّحْرُ ۖ إِنَّ اللَّهَ سَيُبْطِلُهُ ۖ إِنَّ اللَّهَ لَا يُصْلِحُ عَمَلَ الْمُفْسِدِينَ ﴿٨١﴾ وَيُحِقُّ اللَّهُ الْحَقَّ بِكَلِمَاتِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ ﴿٨٢﴾
”موسیٰ نے کہا: کیا تم حق کے بارے میں (یہ) کہتے ہو، جب وہ تمھارے پاس آیا، کیا جادو ہے ؟ حالانکہ جادوگر کامیاب نہیں ہوتے۔ انھوں نے کہا کیا تو ہمارے پاس اس لیے آیا ہے کہ میں اس راہ سے پھیر دے، جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے اور اس سرزمین میں تم دونوں ہی کو بڑائی مل جائے؟ اور ہم تم دونوں کو ہرگز ماننے والے نہیں۔ اور فرعون نے کہا میرے پاس ہر ماہر فن جادوگر لے کر آؤ۔ تو جب جادوگر آ گئے تو موسیٰ نے ان سے کہا: پھینکو جو کچھ تم پھینکنے والے ہو۔ تو جب انھوں نے پھینکا، موسیٰ نے کہا تم جو کچھ لائے ہو یہ تو جادو ہے، یقیناً اللہ اسے جلدي باطل کر دے گا۔ بے شک اللہ مفسدوں کا کام درست نہیں کرتا۔ اور اللہ ان کو اپنی باتوں کے ساتھ سچا کر دیتا ہے، خواہ مجرم برا ہی جانیں۔“ [يونس: 77-82]
➎ وَلَقَدْ أَرَيْنَاهُ آيَاتِنَا كُلَّهَا فَكَذَّبَ وَأَبَىٰ ﴿٥٦﴾ قَالَ أَجِئْتَنَا لِتُخْرِجَنَا مِنْ أَرْضِنَا بِسِحْرِكَ يَا مُوسَىٰ ﴿٥٧﴾ فَلَنَأْتِيَنَّكَ بِسِحْرٍ مِّثْلِهِ فَاجْعَلْ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ مَوْعِدًا لَّا نُخْلِفُهُ نَحْنُ وَلَا أَنتَ مَكَانًا سُوًى ﴿٥٨﴾ قَالَ مَوْعِدُكُمْ يَوْمُ الزِّينَةِ وَأَن يُحْشَرَ النَّاسُ ضُحًى ﴿٥٩﴾ فَتَوَلَّىٰ فِرْعَوْنُ فَجَمَعَ كَيْدَهُ ثُمَّ أَتَىٰ ﴿٦٠﴾ قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوا عَلَى اللَّهِ كَذِبًا فَيُسْحِتَكُم بِعَذَابٍ ۖ وَقَدْ خَابَ مَنِ افْتَرَىٰ ﴿٦١﴾ فَتَنَازَعُوا أَمْرَهُم بَيْنَهُمْ وَأَسَرُّوا النَّجْوَىٰ ﴿٦٢﴾ قَالُوا إِنْ هَٰذَانِ لَسَاحِرَانِ يُرِيدَانِ أَن يُخْرِجَاكُم مِّنْ أَرْضِكُم بِسِحْرِهِمَا وَيَذْهَبَا بِطَرِيقَتِكُمُ الْمُثْلَىٰ ﴿٦٣﴾ فَأَجْمِعُوا كَيْدَكُمْ ثُمَّ ائْتُوا صَفًّا ۚ وَقَدْ أَفْلَحَ الْيَوْمَ مَنِ اسْتَعْلَىٰ ﴿٦٤﴾ قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِمَّا أَن تُلْقِيَ وَإِمَّا أَن نَّكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَلْقَىٰ ﴿٦٥﴾ قَالَ بَلْ أَلْقُوا ۖ فَإِذَا حِبَالُهُمْ وَعِصِيُّهُمْ يُخَيَّلُ إِلَيْهِ مِن سِحْرِهِمْ أَنَّهَا تَسْعَىٰ ﴿٦٦﴾ فَأَوْجَسَ فِي نَفْسِهِ خِيفَةً مُّوسَىٰ ﴿٦٧﴾ قُلْنَا لَا تَخَفْ إِنَّكَ أَنتَ الْأَعْلَىٰ ﴿٦٨﴾ وَأَلْقِ مَا فِي يَمِينِكَ تَلْقَفْ مَا صَنَعُوا ۖ إِنَّمَا صَنَعُوا كَيْدُ سَاحِرٍ ۖ وَلَا يُفْلِحُ السَّاحِرُ حَيْثُ أَتَىٰ ﴿٦٩﴾ فَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سُجَّدًا قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ هَارُونَ وَمُوسَىٰ ﴿٧٠﴾ قَالَ آمَنتُمْ لَهُ قَبْلَ أَنْ آذَنَ لَكُمْ ۖ إِنَّهُ لَكَبِيرُكُمُ الَّذِي عَلَّمَكُمُ السِّحْرَ ۖ فَلَأُقَطِّعَنَّ أَيْدِيَكُمْ وَأَرْجُلَكُم مِّنْ خِلَافٍ وَلَأُصَلِّبَنَّكُمْ فِي جُذُوعِ النَّخْلِ وَلَتَعْلَمُنَّ أَيُّنَا أَشَدُّ عَذَابًا وَأَبْقَىٰ ﴿٧١﴾ قَالُوا لَن نُّؤْثِرَكَ عَلَىٰ مَا جَاءَنَا مِنَ الْبَيِّنَاتِ وَالَّذِي فَطَرَنَا ۖ فَاقْضِ مَا أَنتَ قَاضٍ ۖ إِنَّمَا تَقْضِي هَٰذِهِ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا ﴿٧٢﴾
”اور بلاشبہ يقيناً ہم نے اسے اپنی نشانياں سب كی سب دكهلائيں، پس اس نے جهٹلايا اور انكار كر ديا. كہا كيا تو ہمارے پاس اس ليے آيا ہے كہ ميں ہماری سرزمين سے اپنے جادو كے ذريعے نكال دے اے موسیٰ! . تو ہم بھی ہر صورت تيرے پاس اس جيسا جادو لائيں گے، پس تو ہمارے درميان اور اپنے درميان وعدے كا ايک وقت طے كر دے كہ نہ ہم اس كے خلاف كريں اور نہ تو ايسی جگہ ميں جو مساوی ہو. كہا تمھارے وعدے كا وقت زينت كا دن ہے اور يہ كہ لوگ دن چڑهے جمع كيے جائيں. پس فرعون لوٹا، پس اس نے اپنے داؤ پيچ جمع كيے، پهر آ گيا. موسیٰ نے ان سے كہا تمہاری بربادی ہو! الله پر كوئی جهوٹ نہ باندہنا، ورنہ وه تمہيں عذاب سے ہلاک كر دے گا اور يقيناً ناكام ہوا جس نے جهوٹ باندھا. تو وه اپنے معاملے ميں آپس ميں جهگڑ پڑے اور انهوں نے پوشيده سرگوشی كی. كہا بے شک يہ دونوں يقيناً جادوگر ہيں، چاہتے ہيں كہ تمهيں تمہاری سرزمين سے اپنے جادو كے ذريعے نكال ديں اور تمهارا وه طريقه لے جائيں جو سب سے اچھا ہے. سو تم اپنی تدبير پختہ كرو، پهر صف باندھ كر آ جاؤ اور يقيناً آج وه كامياب ہو گا جس نے غلبہ حاصل كر ليا. انهوں نے كہا : اے موسیٰ ! يا تو تو پهينكے، يا ہم ہی پهينكنے والے ہوں. كہا بلكہ تم پهينكو، تو اچانک ان كی رسياں اور ان كی لاٹهياں، اس كے خيال ميں ڈالا جاتا تها، ان كے جادو كی وجہ سے كہ واقعی وه دوڑ رہی ہيں . تو موسیٰ نے اپنے دل ميں ايک خوف محسوس كيا. ہم نے كہا خوف نہ كر، يقيناً تو ہی غالب ہے. اور پهينک جو تيرے دائيں ہاتھ ميں ہے، وه نگل جائے گا جو كچھ انهوں نے بنايا ہے، بے شک انهوں نے جو كچھ بنايا ہے، وه جادوگر كی چال ہے اور جادوگر كامياب نہيں ہوتا جہاں بھی آئے. تو جادوگر گرا ديے گئے، اس حال ميں كہ سجده كرنے والے تهے، انهوں نے كہا: ہم هارون اور موسیٰ كے رب پر ايمان لائے . كہا تم اس پر اس سے پہلے ايمان لے آئے كہ ميں تمهيں اجازت دوں، يقيناً يہ تو تمهارا بڑا ہے جس نے تمهيں جادو سكهايا ہے، پس يقينا ميں ہر صورت تمهارے ہاتھ اور تمهارے پاؤں مخالف سمت سے بری طرح كاٹوں گا اور ضرور ہر صورت ميں كهجور كے تنوں پر بری طرح سولی دوں گا اور يقيناً تم ضرور جان لو گے كہ ہم ميں سے كون عذاب دينے ميں زياده سخت اور زياده باقی رہنے والا ہے. انهوں نے كہا ہم تجهے ہرگز ترجيح نہ ديں گے ان واضح دلائل پر جو ہمارے پاس آئے ہيں اور اس پر جس نے ہميں پيدا كيا ہے، سو فيصلہ كر جو تو فيصلہ كرنے والا ہے، اس كے سوا كچھ نهيں كہ تو اس دنيا كی زندگی كا فيصله كرے گا. بے شک ہم اپنے رب پر اس ليے ايمان لائے ہیں كہ وه ہمارے ليے ہماری خطائيں بخش دے اور جادو كے وه كام بھی جن پر تو نے ہميں مجبور كيا ہے اور الله بہتر اور سب سے زياده باقی رہنے والا ہے. بے شک حقيقت يہ ہے كہ جو اپنے رب كے پاس مجرم بن كر آئے گا تو يقيناً اسی كے ليے جہنم ہے، نہ وه اس ميں مرے گا اور نه جيے گا اور جو اس كے پاس مومن بن كر آئے گا كہ اس نے اچهے اعمال كيے ہوں گے تو یہی لوگ ہيں جن كے ليے سب سے بلند درجے ہيں۔ ہميشگی كے باغات، جن كے نيچے سے نہريں بہتی ہيں، ان ميں ہميشہ رہنے والے اور يہ اس كی جزا ہے جو پاک ہوا. “ [طه: 56-72]
➏ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ ﴿١﴾ اللَّهُ الصَّمَدُ ﴿٢﴾ لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ ﴿٣﴾ وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ ﴿٤﴾
”کہہ دے وہ اللہ ایک ہے۔ اللہ ہی بے نیاز ہے۔ نہ اس نے کسی کو جنا اور نہ وہ جنا گیا۔ اور نہ کبھی کوئی ایک اس کے برابر کا ہے۔“ [ الإخلاص: 1-4 ]
➐ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴿١﴾ مِن شَرِّ مَا خَلَقَ ﴿٢﴾ وَمِن شَرِّ غَاسِقٍ إِذَا وَقَبَ ﴿٣﴾ وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ ﴿٤﴾ وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ﴿٥﴾
”تو کہہ میں مخلوق کے رب کی پناہ پکڑتا ہوں۔ اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کیا۔ اور اندھیری رات کے شر سے جب وہ چھا جائے۔ اور گرہوں میں پھونکنے والیوں کے شر سے۔ اور حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے۔ “ [ الفلق: 1-5 ]
➑ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ﴿١﴾ مَلِكِ النَّاسِ ﴿٢﴾ إِلَٰهِ النَّاسِ ﴿٣﴾ مِن شَرِّ الْوَسْوَاسِ الْخَنَّاسِ ﴿٤﴾ الَّذِي يُوَسْوِسُ فِي صُدُورِ النَّاسِ ﴿٥﴾ مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ ﴿٦﴾
”تو کہہ میں پناہ پکڑتا ہوں لوگوں کے رب سے۔ لوگوں کے بادشاہ کی۔ لوگوں کے معبود کی۔ وسوسہ ڈالنے والے کے شر سے، جو ہٹ ہٹ کر آنے والا ہے۔ وہ جو لوگوں کے سینوں میں وسوسہ ڈالتا ہے۔ جنوں اور انسانوں میں سے۔ “ [الناس: 1-5 ]