ان شاء اللہ کا استعمال: کن امور میں واجب اور کن میں مناسب نہیں؟
سوال:
کیا "ان شاء اللہ” صرف مستقبل کے امور میں ہی کہا جا سکتا ہے؟ کون سے ایسے معاملات ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کی مشیت کے ساتھ وابستہ کرنا واجب ہے، اور کون سے معاملات ایسے ہیں جن میں ایسا کرنا مناسب نہیں؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ہر وہ بات جو مستقبل سے متعلق ہو، اس میں اللہ تعالیٰ کی مشیت کو شامل کرنا افضل اور بہتر ہے۔ اس کی بنیاد قرآن مجید کی سورۃ الکہف کی مندرجہ ذیل آیات پر ہے:
﴿ وَلا تَقولَنَّ لِشَا۟ىءٍ إِنّى فاعِلٌ ذلِكَ غَدًا ﴿٢٣﴾ إِلّا أَن يَشاءَ اللَّهُ…﴿٢٤﴾… سورة الكهف
"اور آپ کسی چیز کے متعلق نہ کہیں کہ میں کل اسے کر دوں گا، مگر یہ کہ اللہ چاہے۔”
مستقبل کے امور اور "ان شاء اللہ”
❀ اگر کوئی انسان مستقبل میں کوئی کام کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، تو اس کے لیے "ان شاء اللہ” کہنا ضروری ہے۔
❀ مثلاً: اگر کوئی کہے "میں کل سفر پر جاؤں گا”، تو اسے کہنا چاہیے: "میں کل ان شاء اللہ سفر پر جاؤں گا”۔
ماضی کے امور اور "ان شاء اللہ”
❀ جو کام گزشتہ ہو چکا ہو، اسے اللہ تعالیٰ کی مشیت کے ساتھ جوڑنا مناسب نہیں، کیونکہ وہ کام مکمل ہو چکا ہے اور اس کے ہونے یا نہ ہونے کا اب کوئی سوال نہیں۔
❀ مثال:
◈ اگر کوئی کہے: "ان شاء اللہ، رمضان کا آغاز اتوار کی رات سے ہوا تھا” تو یہاں "ان شاء اللہ” کہنا غیر ضروری ہے، کیونکہ رمضان کا آغاز ہو چکا ہے اور یہ ایک طے شدہ اور معلوم بات ہے۔
◈ یا کوئی کہے: "ان شاء اللہ، میں نے اپنے کپڑے پہن لیے ہیں” جبکہ وہ کپڑے پہلے ہی پہن چکا ہو، تو اس میں بھی "ان شاء اللہ” کہنا مناسب نہیں، کیونکہ وہ کام انجام پا چکا ہے۔
ماضی میں "ان شاء اللہ” کہنے کی اجازت کی صورت:
❀ اگر کسی گزشتہ کام کے بیان میں مقصد یہ ہو کہ اس کی حقیقت اللہ تعالیٰ کی مشیت کے ساتھ مشروط تھی، تو ایسی صورت میں "ان شاء اللہ” کہنے میں کوئی حرج نہیں۔
❀ مثال:
◈ اگر کوئی یہ کہے: "میں نے نماز پڑھ لی ہے، ان شاء اللہ”
تو یہاں یہ دیکھنا ہوگا کہ اس کا مقصد کیا ہے؟
▪ اگر وہ یہ کہنا چاہتا ہے کہ نماز پڑھنے کا عمل مکمل ہو گیا ہے، تو "ان شاء اللہ” کہنا غیر مناسب ہے۔
▪ لیکن اگر وہ یہ مراد لے کہ نماز کی قبولیت اللہ کی مشیت پر ہے، تو ایسی صورت میں "ان شاء اللہ” کہنا درست اور مناسب ہے، کیونکہ قبولیت کا علم اللہ ہی کو ہے۔
نتیجہ:
❀ مستقبل کے تمام امور میں "ان شاء اللہ” کہنا افضل اور واجب عمل ہے۔
❀ ماضی کے مکمل شدہ امور میں "ان شاء اللہ” کہنا ضروری نہیں بلکہ اکثر اوقات نامناسب ہوتا ہے، الاّ یہ کہ اس میں کسی سبب یا علت کو بیان کرنا مقصود ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب