عورت کے ذمہ چار بنیادی اعمال: ایک حدیث کا حوالہ اور اس کی تحقیق
سوال:
کیا یہ بات درست ہے کہ عورت اگر چار اعمال سرانجام دے – یعنی:
✿ فرض نمازیں ادا کرے،
✿ رمضان کے روزے رکھے،
✿ اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے،
✿ اپنے شوہر کی اطاعت کرے –
تو جنت کے آٹھوں دروازے اس کے لیے کھول دیے جائیں گے؟ اور اگر یہ بات حدیث میں موجود ہے تو اس حدیث کا حوالہ کیا ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ مفہوم صحیح ابن حبان میں مروی ایک حدیث میں آیا ہے۔ حدیث کے الفاظ درج ذیل ہیں:
"إذا صلت المرأة خمسها وصامت شهرها وحصنت فرجها وأطاعت بعلها دخلت من أي أبواب الجنة شاءت"
ترجمہ:
*”جب عورت اپنی پانچوں نمازیں (ہمیشہ) پڑھے، رمضان کے روزے رکھے، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے خاوند کی اطاعت کرے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہو گی۔”*
صحیح ابن حبان، موارد الظمان: حدیث نمبر 1296
حدیث کی سند کا درجہ
✿ اس حدیث کی سند ضعیف (کمزور) ہے۔
✿ تاہم، شواہد (Supporting Evidences) کی بنا پر بعض علماء نے اسے "حسن لغیرہ” کا درجہ دیا ہے، جو ضعیف روایت کے مختلف طرق سے تقویت پانے پر حاصل ہوتا ہے۔
✿ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو حسن لغیرہ قرار دیا ہے:
صحیح الترغیب والترهیب، جلد 2، صفحہ 411، حدیث نمبر 1931، 1932
✿ مزید برآں، شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب "آداب الزفاف” میں اس حدیث سے یہ استدلال بھی کیا ہے کہ:
بیوی پر خاوند کی خدمت واجب ہے۔
آداب الزفاف، صفحہ 286
اہم تنبیہ:
✿ اگرچہ بعض علماء کے نزدیک یہ حدیث "حسن لغیرہ” کے درجہ تک پہنچ جاتی ہے، تاہم یہ بات قابل توجہ ہے کہ:
✿ "حسن لغیرہ” روایت حجت نہیں ہوتی، بلکہ یہ ضعیف و غیر مقبول روایات کی ایک قسم ہے۔
✿ اس کی مزید وضاحت یہاں دیکھی جا سکتی ہے:
ماہنامہ الحدیث حضرو: شمارہ 5، صفحہ 12، 14
دیگر دلائل:
✿ بیوی پر خاوند کی خدمت واجب ہونے پر دیگر بہت سی مضبوط دلائل بھی موجود ہیں۔
✿ اسی طرح، خاوند پر بھی لازم ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ حسن سلوک، نیکی اور احسان کا برتاؤ کرے۔
✿ اس موضوع پر تفصیل کے لیے کتاب "آداب الزفاف” کا مطالعہ مفید ہے:
شہادت: اکتوبر 2003ء
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب(یہی کچھ میرے علم میں ہے، اور درست بات اللہ ہی بہتر جانتا ہے)