تسوید وجہ الشیطانی پر مدلل تنقیدی جائزہ
ابتدائی وضاحت
سوال:
غلام مصطفیٰ نوری قادری بریلوی نے ایک کتاب بعنوان "تسوید وجه الشیطانی بتوثیق الامام محمد بن الحسن الشیبانی” تصنیف کی ہے جس میں انہوں نے ماہنامہ "الحدیث حضرو” میں شائع شدہ مضمون کا جواب دینے کی کوشش کی ہے۔ ان کی اس کتاب کا مدلل جواب مطلوب ہے۔
جواب:
الحمد للہ رب العالمین، والصلوٰة والسلام علی رسولہ الأمین، أما بعد!
راقم (محمد زبیر علی زئی) نے سابقہ مضمون بعنوان "النصر الربانی فی ترجمہ محمد بن الحسن الشیبانی” میں "میزان الاعتدال” اور "لسان المیزان” کی عبارات کا ترجمہ اور تحقیق پیش کی تھی۔ اس مضمون میں چند اضافی فوائد بھی شامل کیے گئے تھے۔ یہ مضمون ماہنامہ الحدیث حضرو (2004ء، صفحات 11 تا 20) میں شائع ہوا تھا، بعد ازاں تحقیق و اختصار کے ساتھ اسے "محمد بن الحسن بن فرقد الشیبانی اور محدثین کرام” کے عنوان سے 4 صفحات پر مرتب کیا گیا۔
جب غلام مصطفیٰ نوری بریلوی کی کتاب "تسوید وجه الشیطانی” کا مطالعہ کیا گیا تو بعض شبہات کے ازالے اور دلائل کے اضافے کے ساتھ مذکورہ مضمون کو دوبارہ وسعت دے کر "تائید ربانی اور ابن فرقد شیبانی” کے عنوان سے شائع کیا گیا۔
نوری صاحب کی توثیق کے دلائل کا تجزیہ
دو حوالے پیش کیے گئے:
➊ حاکم رحمۃ اللہ علیہ نے شیبانی کی حدیث کو "صحیح” قرار دیا۔
جواب: حافظ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کو "بالدبوس” (ڈنڈے کے زور سے) کہہ کر رد کر دیا۔ تفصیل آگے دی جائے گی۔
➋ ہیثمی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی حدیث کو "حسن” قرار دیا۔
جواب: حاکم اور ہیثمی رحمہما اللہ کے اقوال جمہور محدثین، جیسے امام احمد، ابن معین، امام افلاس وغیرہ کے اقوال کے مقابلے میں پیش نہیں کیے جا سکتے۔
نوری بریلوی صاحب کی علمی کمزوریاں – 10 مثالیں
1. راویوں کی پہچان میں غلطی
◈ نوری صاحب نے احمد بن سعد بن ابی مریم المصری کو ابو بکر بن ابی مریم الغسانی الشامی سے خلط ملط کر دیا ہے۔
◈ دونوں راوی مختلف زمانے کے ہیں:
– ابو بکر بن ابی مریم: وفات 156ھ
– احمد بن سعد: ثقہ راوی، وفات 253ھ
2. ثقہ امام کو غیر ثقہ کہنا
◈ امام ابو حفص عمرو بن علی الفلاس کے بارے میں کہا: "اس کی ثقاہت نہیں ملی” (تسوید ص35)
◈ حالانکہ حافظ ابن حجر نے اسے "ثقہ حافظ” کہا (تقریب التہذیب:5081)
3. امام ذہبی پر جھوٹ باندھنا
◈ ایک حدیث (مستدرک 4/341، ح 7990) کو ذہبی سے "صحیح” کہنا منسوب کیا حالانکہ ذہبی نے "بالدبوس” کا لفظ استعمال کیا۔ (فیض القدیر: 6/489)
4. امام ابو حاتم پر الزام
◈ نوری صاحب نے لکھا کہ امام ابو حاتم نے امام بخاری کو "متروک” کہا۔ (تسوید ص47)
◈ یہ صریح بہتان ہے، ترک روایت جمہور کی توثیق کے بعد کوئی جرح نہیں۔
5. جعلی کتاب پر استدلال
◈ نوری صاحب نے کہا: "آپ نے ‘الجزاء المفقود من المصنف’ کا صرف اس لیے انکار کیا کہ سند نہیں۔”
حقیقت: راقم نے 10 دلائل دیے ہیں، جن میں ایک دلیل یہ بھی تھی۔ (ملاحظہ کیجئے: "جعلی جزء کی کہانی اور علمائے ربانی”)
❀ مفید گواہی:
شیخ شہاب الدین بن بہادر جنگ (مرکز جمعۃ الماجد، دبئی) نے تصدیق کی کہ یہ جزء جعلی ہے۔
6. امام ابن معین پر تضاد بیانی
◈ جرح کی صورت میں کہا: "متشدد و متعنت” (تسوید ص44)
◈ مدح کی صورت میں: "مسلم شخصیت” (تسوید ص72)
◈ یہ تضاد واضح "وادی تعارض و تناقص” میں گرا ہوا رویہ ہے۔
7. محارب بن دثار پر تضاد
◈ رفع یدین کے خلاف روایت میں جرح کی، اسے "گستاخِ عثمان و علی” کہا۔ (ترک رفع یدین ص423، 424)
◈ لیکن دوسرے مقام پر اسے "صاحب علم و فضل” کہا۔ (ترک رفع یدین ص256)
8. کذاب راوی سے استدلال
◈ احمد بن محمد بن الصلت بن مغلس الحمانی عرف ابن عطیہ کی روایت پیش کی، حالانکہ:
– ذہبی: "وضاع” (دیوان الضعفاء 1/29)
– ابن حبان: "حدیث گھڑتا ہے” (لسان المیزان 1/270، 271)
9. تشیع کے ساتھ دہرا معیار
◈ محمد بن المظفر پر معمولی تشنیع پر سخت جرح (تسوید ص34)
◈ لیکن محمد بن عمران المرزبانی کو تشیع کے باوجود مقبول کہا (تسوید ص42)
10. محمد بن فضیل پر تضاد
◈ ایک جگہ: "شیعہ ہے، اس سے دلیل نہیں لی جا سکتی” (ترک رفع یدین ص424)
◈ دوسری جگہ: "صحیح بخاری کا راوی اور ثقہ” (ترک رفع یدین ص454)
نوری صاحب کی علمی پستی اور نام سے ناواقفیت
◈ نوری صاحب میرے (محمد زبیر علی زئی) نام سے ناواقف ہیں، بار بار "زبیر زئی” کہتے ہیں (تسوید ص4،5)
◈ "علی زئی” ایک مکمل قبیلہ ہے، صرف "زئی” کہنا جہالت ہے۔
حسن بن زیاد اللؤلؤی کی حقیقت
جرح کی تفصیلات
➊ یحییٰ بن معین: "کذاب” (تاریخ ابن معین، الجرح والتعدیل)
➋ دارقطنی: "کذاب و متروک الحدیث” (تاریخ بغداد 7/317)
➌ یعقوب بن سفیان: "کذاب” (المعرفۃ والتاریخ 3/56)
➍ نسائی: "کذاب خبیث” (الطبقات ص266)
➎ یزید بن ہارون: "کیا وہ مسلمان ہے؟” (الضعفاء للعقیلی 1/227)
➏ محمد بن رافع: نماز میں امام سے پہلے سجدہ کرتا تھا (الضعفاء للعقیلی 1/227)
➐ حسن بن علی الحلوانی: سجدے میں لڑکے کا بوسہ لیتا تھا (تاریخ بغداد 7/316)
➑ یعلی بن عبید: "اللؤلؤی سے بچو” (الضعفاء للعقیلی)
➒ ابو حاتم الرازی: "ضعیف، ثقہ نہیں” (الجرح والتعدیل 3/15)
➓ اسحاق بن اسماعیل: "قحط کی وجہ لؤلؤی جیسے قاضی” (الضعفاء للعقیلی)
❀ جوزجانی: "اللہ فارغ ہو چکا ہے ان سے” (احوال الرجال)
❀ عقیلی، ابن الجوزی، ابن عدی، ابن شاہین، سمعانی، ابن اثیر، ذہبی، زیلعی – سب نے شدید جرح کی۔
توثیق کے کمزور دلائل
◈ مسلمہ بن قاسم: خود ضعیف (میزان الاعتدال 4/112)
◈ حاکم: روایت لی، مگر تصحیح نہیں کی (المستدرک 3/589)
◈ ابو عوانہ: صراحت موجود نہیں (المستخرج 1/9)
◈ ابن حبان: توثیق ثابت نہیں (کتاب الثقات)
◈ یحییٰ بن آدم: قول غیر ثابت (اسناد ضعیف)
نتیجہ
◈ غلام مصطفیٰ نوری بریلوی صاحب اسماء الرجال اور علم حدیث کے بنیادی اصولوں سے ناواقف ہیں۔
◈ تضادات، جھوٹے راویوں سے استدلال، اور علمائے کرام کے اقوال میں تحریف جیسے گمراہ کن طریقے ان کی تحریروں کا خاصہ ہیں۔
◈ ان کی کتاب "تسوید وجه الشیطانی” مکمل طور پر مردود اور باطل ہے۔
◈ ان کا انداز نہ علمی ہے، نہ تحقیقی، نہ دیانت دارانہ۔
تائید ربانی اور ابن فرقد شیبانی نامی رسالہ کا مطالعہ ان تمام اعتراضات کا مدلل جواب ہے۔
وما علینا إلا البلاغ۔