ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد 1، کتاب الجنائز – صفحہ 546
قبر پر پانی چھڑکنے کا حکم
سوال
قبر پر پانی چھڑکنے کے بارے میں کوئی صحیح یا حسن روایت درکار ہے؟
(محسن سلفی، کراچی)
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
◈ سنن ابن ماجہ میں جو روایت آئی ہے "ورش القبر بالماء” (قبر پر پانی چھڑکنے کا ذکر)، اور
◈ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سعد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر پر پانی چھڑکا تھا۔
(الجنائز باب ما جاء فی ادخال المیت القبر، حدیث نمبر 1551)
روایت کی صحت
◈ یہ روایت مُندل بن علی اور محمد بن عبید اللہ ابی رافع کی وجہ سے ضعیف ہے۔
دیگر کتب میں موجود روایات
◈ تسهیل الحاجہ (صفحہ 107)
◈ مصنف عبدالرزاق (حدیث نمبر 6481)
◈ السنن الکبری للبیہقی (جلد 3، صفحہ 411)
ان میں بھی قبر پر پانی چھڑکنے کے بارے میں کئی ضعیف اور مردود روایات موجود ہیں۔
(شہادت: مئی 2003ء)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب