ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد 1، کتاب الصلاة، صفحہ 467
سوال
کیا یہ درست ہے کہ نمازِ استسقاء کے علاوہ کسی نماز کے بعد اجتماعی طور پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا صحیح احادیث میں کوئی ثبوت نہیں، اور احادیث میں حضور نبی اکرم ﷺ کی جو دعائیں شب و روز کے معمولات کے طور پر منقول ہیں، وہ بغیر ہاتھ اٹھائے مانگی گئی ہیں؟
(طارق علی بروہی، کراچی)
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
- نمازِ استسقاء کے علاوہ دیگر نمازوں کے بعد اجتماعی طور پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا کوئی صریح ثبوت صحیح احادیث میں موجود نہیں۔
- جو دعائیں نبی کریم ﷺ سے مروی ہیں، جو آپ ﷺ نے دن و رات کے اوقات میں کیں، وہ عام طور پر بغیر ہاتھ اٹھائے کی گئیں۔
- البتہ، عمومی دلائل کی روشنی میں ضرورت کے وقت اجتماعی دعا مانگنے کی اجازت ہے۔
- اس حوالے سے پہلے بھی وضاحت ہو چکی ہے جیسا کہ "شہادت” (فروری 2000ء) میں ذکر کیا گیا ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب