عشاء کی نماز میں قراءت کی ترتیب کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمیہ، جلد 1، کتاب الصلاة، صفحہ 409

نماز میں قراءت کی ترتیب

سوال:

اگر کوئی امام عشاء کی فرض چار رکعتوں میں پہلی رکعت میں قل أعوذ برب الناس اور دوسری رکعت میں سورۃ الإخلاص پڑھے تو اس صورت میں ہماری نماز کی کیا حیثیت ہوگی؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید کی قراءت کی ترتیب کے بارے میں شرعی رہنمائی:

ترتیب کے ساتھ قراءت کرنا بہتر ہے:

عام احادیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ قرآن مجید کو نماز میں ترتیب سے پڑھنا افضل اور بہتر ہے۔

بغیر ترتیب کے قراءت کرنا بھی جائز ہے:

اگر ترتیب کے بغیر سورۃ پڑھی جائے، تو نماز بہرحال درست ہو جاتی ہے اور اس میں کوئی قباحت نہیں۔

نبی کریم ﷺ کا عمل:

صحیح حدیث سے ثابت ہے:
نبی کریم ﷺ نے ایک نماز میں پہلے سورۃ النساء پڑھی، پھر اس کے بعد سورۃ آل عمران کی تلاوت فرمائی۔
(صحیح مسلم: 772، باب استحباب الطویل القراءۃ فی صلاۃ اللیل، ودرى نسخہ، جلد 1، صفحہ 264)

نتیجہ:

لہٰذا، سوال میں بیان کردہ صورت میں نماز ہو گئی ہے اور وہ درست ہے۔
(شہادت، فروری 2002)

ھٰذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1