حضرت علی رضی اللہ عنہ کی آنکھوں میں تھوک لگانا
حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ کی آنکھوں میں تھوک کا سرمہ لگایا۔
[ميزان الاعتدال : 476/6 وذكر الحافظ فى اللسان]
معلی :
اس کا راوی معلی بن عرفان ہے جو اپنے چچا ابو وائل شقیق بن سلمہ سے روایت نقل کرتا ہے۔ شقیق اس کے چچا امام التابعین ہیں۔ وہ تو اس کذب و افتراسے بری ہیں۔ لیکن جہاں تک ان کے بھتیجے معلی کا تعلق ہے تو یحیی بن معین کا بیان ہے یہ کچھ نہیں۔ بخاری کا بیان ہے کہ یہ منکر الحدیث ہے۔ نسائی کا بیان کہ متروک ہے۔
ذہبی کا بیان ہے کہ یہ غالی شیعہ ہے اس نے شقیق سے یہ روایت نقل کی ہے کہ جنگ صفین میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ حاضر تھے۔ حالانکہ حضرت عبد اللہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی حیات میں انتقال فرما چکے تھے۔ لہٰذا یہ روایت بھی اپنے وجود میں آنے سے قبل انتقال کر گئی تھی۔
بخاری لکھتے ہیں، معلی بن عرفان الاسدی الکوفی اپنے چچا شقیق سے روایات نقل کرتا ہے۔ منکر الحدیث ہے۔ [كتاب الضعفاء الصغير ص : 110]
نسائی لکھتے ہیں، یہ معلی بن عرفان متروک الحدیث ہے۔ [كتاب الضعفا والمتروكين، للنسائي، ص97]
دارقطنی لکھتے ہیں، یہ معلی بن عرفان کوفی ہے۔ ابو وائل یعنی شقیق سے روایات نقل کرتا ہے۔ متروک الحدیث ہے۔
[كتاب الضعفاء والمتروكين للدارقطني ص : 158]
محشی حاشیہ میں رقم طراز ہیں۔
حافظ لکھتے ہیں، تمام ناقدین حدیث کا اس کے کذب پر اتفاق ہے۔ یہ غالی قسم کا شیعہ تھا۔ صفحہ : 581