بلی کے جھوٹے کی پاکی کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الطہارۃ جلد 1 ص 26

سوال

بلی کا جھوٹا قرآن و حدیث کے دلائل کی روشنی میں پاک ہے یا پلید؟ اگر بلی کسی ہانڈی میں منہ ڈال دے تو کیا وہ کھانا پاک ہے یا ناپاک؟ قرآن و حدیث کے ساتھ مدلل جواب دیا جائے، اور حوالہ جات بھی شامل کیے جائیں۔

الجواب

بلی کا جھوٹا پاک ہے۔ اگر بلی پانی یا کھانے کے برتن میں منہ ڈال دے تو وہ پانی یا کھانا ناپاک نہیں ہوتا۔ اس مسئلے پر قرآن و حدیث کی روشنی میں درج ذیل احادیث پیش کی جاتی ہیں:

پہلی حدیث

عن أبی قتادة رضی اللہ عنہ أن رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم قال فی الھرة انھا لیست بنجس انما ھی من الطوافین علیکم
(ابو داؤد، نسائی، ترمذی، ابن ماجہ)

ترجمہ

’’حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلی کے متعلق فرمایا کہ یہ ناپاک نہیں ہے۔ یہ تم پر (ہر وقت) پھرنے والوں میں سے ہے۔‘‘

دوسری حدیث

عن داؤد بن صالح بن دینار عن أمہ ان مولانا ارسلتھا بھریسة الی عائشة قالت فوجدتھا تصلی فاشارت الی أن ضحیھا فجاءت ھرة فأکلت منھا، فلما انصرفت عائشة عن صلوٰتھا أکلت من حیث أکلت الھرة، فقالت ان رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم یتوضؤ من فضلھا
(رواہ ابو داؤد، مشکوٰۃ باب الاحکام المیاہ فصل ۲)

ترجمہ

’’حضرت داؤد بن صالح بن دینار اپنی والدہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنی لونڈی کے ہاتھ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حلیم بھیجا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اس وقت نماز پڑھ رہی تھیں۔ انہوں نے اشارے سے کھانا رکھنے کے لیے کہا۔ اس دوران بلی آئی اور کھانے میں سے کچھ کھا لیا۔ جب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نماز سے فارغ ہوئیں تو اسی جگہ سے کھا لیا جہاں سے بلی نے کھایا تھا۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بلی کے جھوٹے پانی سے وضو فرمایا کرتے تھے۔‘‘

خلاصہ

ان احادیث کی روشنی میں:

  • بلی کا جھوٹا پاک ہے۔
  • اگر بلی کسی ہانڈی میں منہ ڈال دے یا پانی کے برتن میں پینا شروع کر دے، تو وہ کھانا یا پانی ناپاک نہیں ہوتا۔

حوالہ

(حافظ عبد القادر روپڑی، جامعہ اہل حدیث لاہور، تنظیم اہل حدیث جلد ۱۹، شمارہ نمبر ۱۸)

تصدیق

(الجواب صحیح: علی محمد سعیدی، جامعہ سعیدیہ خانیوال، مغربی پاکستان)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے