تحریر: ابو عبد اللہ محمد علی بن انعام ، ماخوذ: ماہنامہ الحدیث، حضرو
لفظ ”حدیث“ کا ثبوت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ ! قیامت کے دن آپ کی شفاعت (سفارش) کی سعادت لوگوں میں سب سے زیادہ کون حاصل کرے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لقد ظننت يا أبا هريرة ! أن لا يسألني عن هذا الحديث أحد أول منك لما رأيت من حرصك على الحديث ، أسعد الناس بشفاعتي يوم القيامة من قال: لا إله إلا الله ، خالصا من قلبه أو نفسه»
اے ابو ہریرہ ! میرا یہی خیال تھا کہ یہ حدیث تم سے پہلے اور کوئی مجھ سے نہیں پوچھے گا کیونکہ حدیث کے لئے میں تمھاری بہت زیادہ حرص دیکھتا ہوں۔ قیامت کے دن میری شفاعت کی سعادت سب سے زیادہ اس شخص کو حاصل ہوگی جس نے خلوص دل سے «لا إله إلا الله» (اللہ کے سوا کوئی الہ نہیں ہے) کہا۔ (صحیح بخاری: 6570،99)