مال کے تیسرے حصے کی وصیت اور اس کا نفاذ
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

مال تیسرے حصے کی وصیت

سوال: جب اس نے وصیت کی اور مال کے تیسرے حصے کا اندازہ لگایا۔ وہ رقم وفات کے وقت اس کے مال کے تیسرے حصے سے بڑھ گئی، ایسی حالت میں وفات کے وقت جو تیسرا حصہ بنتا تھا اس کا اعتبار کیا جائے گا؟
جواب: اگر حقیقت حال وہی ہے جس کا سوال میں ذکر ہوا ہے کہ جس نے جس دن وصیت کی تھی، اس کی وفات کے وقت اس دن کے اندازے سے تیسرا حصہ زیادہ ہو گیا تو اس میں اس کی وفات کے دن اس کے مال کے تیسرے حصے کا اعتبار کیا جائے گا نہ کہ اس دن کے اندازے کے مطابق جس دن اس نے تیسرے حصے کی وصیت کی تھی، کیونکہ وصیت، وصیت کرنے والے کی وفات کے بعد واجب تنفیذ ہوتی ہے، اس سے پہلے نہیں۔
[اللجنة الدائمة: 3695]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے