وصیت کو نافذ نہ کرنے کا حکم اور اس کی ذمہ داری
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

وصیت نافذ نہ کرنے کا حکم

ولی (ٹرسٹی) پر واجب ہے کہ وہ شری وصیت کو روبہ عمل لائے۔ اگر وصی (وہ شخص جس کو وصیت کی گئی ہے) وصیت نافذ نہ کرے یا اس کی تنفیذ میں کوئی خرابی کرے تو ولی پر بوجھ ہوگا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
«فَمَن بَدَّلَهُ بَعْدَ مَا سَمِعَهُ فَإِنَّمَا إِثْمُهُ عَلَى الَّذِينَ يُبَدِّلُونَهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ» [البقرة: 181]
”پھر جو شخص اسے بدل دے، اس کے بعد کہ اسے سن چکا ہو تو اس کا گناہ انھی لوگوں پر ہے جو اسے بدلیں، یقیناً اللہ سب کچھ سننے والا، سب کچھ جاننے والا ہے۔“
[اللجنة الدائمة: 10954]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے