سوال : رمضان کے دن میں آنکھ اور کان میں دوا استعمال کرنا کیا مفطر صوم ہے یا نہیں ؟
جواب : صحیح بات یہ ہے کہ آنکھ میں دوا ڈالنا مفطر صوم نہیں ہے۔ اگرچہ اس سلسلہ میں علماء کے درمیان اختلاف ہے۔ کیوں کہ بعض علماء کہتے ہیں کہ جب دوا کا مزہ حلق تک پہونچ جائے تو وہ مفطر صوم ہے۔ لیکن صحیح بات یہی ہے کہ وہ مطلق طور پر مفطر نہیں ہے۔ اس لئے کہ آنکھ (منفذ) کھانے پینے کی جگہ نہیں ہے۔ پھر بھی جو شخص دوا کا مزہ حلق میں پائے اور اختلاف سے بچتے ہو ئے احتیاطاً اس دن کی قضا کر لے تو کوئی حرج نہیں، مگر صحیح بات یہی ہے کہ وہ مفطر صوم نہیں ہے، چاہے آنکھ میں دوا ڈالے یا کان میں۔ ’’ شیخ ابن باز۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ “
جواب : صحیح بات یہ ہے کہ آنکھ میں دوا ڈالنا مفطر صوم نہیں ہے۔ اگرچہ اس سلسلہ میں علماء کے درمیان اختلاف ہے۔ کیوں کہ بعض علماء کہتے ہیں کہ جب دوا کا مزہ حلق تک پہونچ جائے تو وہ مفطر صوم ہے۔ لیکن صحیح بات یہی ہے کہ وہ مطلق طور پر مفطر نہیں ہے۔ اس لئے کہ آنکھ (منفذ) کھانے پینے کی جگہ نہیں ہے۔ پھر بھی جو شخص دوا کا مزہ حلق میں پائے اور اختلاف سے بچتے ہو ئے احتیاطاً اس دن کی قضا کر لے تو کوئی حرج نہیں، مگر صحیح بات یہی ہے کہ وہ مفطر صوم نہیں ہے، چاہے آنکھ میں دوا ڈالے یا کان میں۔ ’’ شیخ ابن باز۔ رحمۃ اللہ علیہ۔ “