ایک کپڑے میں نماز پڑھنا درست ہے
وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ: لَا يُصَلِّي أَحَدُكُمْ فِي الثَّوبِ الْوَاحِدِ لَيْسَ عَلَى عَائِقِهِ مِنْهُ شَيْءٌ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ”تم میں سے کوئی بھی اس حال میں ایک کپڑے میں نماز نہ پڑھے کہ اس کے کندھے پر کوئی چیز نہ ہو ۔ “ [مسلم]
تحقیق و تخریج : بخاری : 359 ، مسلم : 516
فوائد :
➊ ایک کپڑے میں نماز پڑھنا درست ہے شرط یہ ہے کہ کندھے ننگے نہ ہوں ۔
➋ ننگے سر نماز پڑھنا درست ہے جبکہ ایک کپڑا ہوا اگر زیادہ ہوں تو بہتر ہے کہ سر کو ڈھانپ کر نماز اداکی جائے ۔ ویسے مومن کے لیے اچھی بات یہ ہے کہ وہ ہمیشہ اپنے سر کو ڈھانپے ۔ نماز کے وقت صرف سر ڈھانپنے کو ضروری جاننا اور ایک ڈبے میں پڑی ٹوپیوں کو استعمال کر کے بعد میں اتارتے ہوئے مسجد سے باہر نکلتے جانا یہ سراسر تکلف ہے ۔ ایک پکے نمازی کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ ہمیشہ پگڑی یا ٹوپی اپنے سر پر رکھتا ہے ۔ کپڑا سر پر اس نیت سے باندھ کر نماز پڑھنا کہ اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی یہ زیادتی ہے نہ تو یہ فرائض سے ہے نہ ہی نماز کے واجبات میں سے ہے کہ جس سے نماز میں غیر معمولی فرق واقع ہوتا ہو ۔
➌ کندھوں کو نماز میں ڈھانپنا فرض ہے ۔

[یہ مواد شیخ تقی الدین ابی الفتح کی کتاب ضیاء الاسلام فی شرح الالمام باحادیث الاحکام سے لیا گیا ہے جس کا ترجمہ مولانا محمود احمد غضنفر صاحب نے کیا ہے]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: