کیا توبہ کے بعد بقیہ سودی رقم وصول کی جائے گی
تحریر: عمران ایوب لاہوری

کیا توبہ کے بعد بقیہ سودی رقم وصول کی جائے گی
سود سے توبہ کر لینے کے بعد اگر کسی نے لوگوں سے سود کے ذریعے حاصل شدہ رقم وصول کرنی ہو تو اپنی اصل رقم ہی وصول کرے ، سودی رقم نہ لے۔
➊ ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ :
وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ [البقرة: 279]
”اگر توبہ کر لو تو تمہارا اصلی مال تمہارا ہے نہ تم ظلم کرو نہ تم پر ظلم کیا جائے۔“
➋ حدیث نبوی ہے کہ :
ألا إن كل ربا الجاهلية موضوع ، وَإِن تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ
”خبردار! جاہلیت کا ہر سود ختم کر دیا گیا ہے اگر تم توبہ کر لو تو تمہارے لیے تمہارا اصل مال ہے نہ تم ظلم کرو اور نہ تم پر ظلم کیا جائے ۔“
[صحيح: صحيح ابو داود: 2852 ، كتاب البيوع: باب فى وضع الربا ، ابو داود: 3334]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے