شرعی وراثت کا حکم: بیوی، بیٹی اور بھتیجے کے حصے کی وضاحت

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 621 سوال علماء دین کی خدمت میں عرض ہے کہ یہ مسئلہ درپیش ہے کہ محمد ہاشم نے اپنے دادا کی جائیداد تقسیم کر کے اپنا حصہ لے لیا تھا۔ بعد ازاں ان کا چچا محمد کا انتقال ہوگیا۔ مرحوم نے وارث کے طور پر چھوڑے: ایک بیوی، ایک […]

وراثت کی تقسیم: بیوی، بیٹے اور بیٹیوں کے حصے کا شرعی حکم

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 622 سوال علمائے کرام اس مسئلہ میں کیا فرماتے ہیں کہ محمد ملوک نے عقل و ہوش کی درست حالت میں ایک ایکڑ زمین اپنی بیوی کو بطورِ ہبہ (تحفہ) دے دی ہے اور یہ وصیت بھی کی ہے کہ میری وفات کے بعد میری ملکیت میں سے بھی […]

ورثاء میں ترکہ کی شرعی تقسیم کا تفصیلی حکم

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 623 سوال کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ محمد اسمعیل فوت ہوگیا جس نے وارث چھوڑے: ◄ ایک سوتیلا بھائی ◄ ایک سگا بھائی محمد قاسم ◄ تین ماں کی طرف سے بھائی: اسحق، جمعو، حسین ◄ ایک اخیافی بہن: آمنت ◄ ایک بیوی: مائی آست مرحوم […]

شرعی وراثت کی تقسیم اور حصوں کی وضاحت

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 624 سوال کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ حاجی حمل کا انتقال ہوگیا، جس نے ورثاء میں چھوڑے: ◄ ایک بیوی بنام وسندی، ◄ ایک بہن بنام آدن، ◄ ایک ماں کی طرف سے بھائی، ◄ اور ایک کزن اسمعیل۔ مزید یہ کہ مسمات وسندی کو اپنے […]

وراثت کا شرعی مسئلہ: بیوی، بیٹوں اور بھائی میں میراث کی تقسیم

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 625 سوال کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ میں کہ بنام کموں فوت ہوگیا جس نے وارث چھوڑے: 2 بیٹے عمرالدین اور میر خان اور ایک بیوی بنام خاتون۔ اس کے بعد میر خان فوت ہوگیا جس نے وارث چھوڑے: ماں اور بھائی عمرالدین۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کے […]

شرعی اصولوں کے مطابق میراث کی تقسیم کا مسئلہ

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 626 سوال علماء کرام اس مسئلہ میں کیا فرماتے ہیں کہ "رب ڈنو” فوت ہوگئے، جنہوں نے وارث چھوڑے: ◄ 2 بیٹے ◄ 1 بیٹی بیٹوں کے نام: عبداللہ اور حاجی فقیر محمد۔ بعد ازاں: ◄ عبداللہ بھی وفات پاگئے اور انہوں نے وارث چھوڑے: ✿ 2 بیٹے: رب […]

شرعی وراثت کا مسئلہ: بیٹے، بیٹیاں اور بہن بھائیوں کے حصے

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 627 سوال کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ عبد فوت ہوگیا، جس نے ورثاء چھوڑے: ◄ دو بیٹے: ڈنو اور مصری ◄ دو بیٹیاں: آمنت اور سنگھار اس کے بعد مصری فوت ہوگیا، جس نے ورثاء چھوڑے: ◄ ایک بیوی ◄ بھائی ڈنو ◄ دو بہنیں: […]

دودو کی وراثت کا شرعی حکم اور وارثین کی تقسیم

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 629 سوال کیا فرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ "بنام دودو” ایک عورت مسمات مکھن (جو کہ حاملہ تھی) کو بھگا کر لے گیا اور اس سے نکاح کیا۔ اس کے بعد دودو میں سے تین بیٹے: ننگر، جان اور بچایو اور ایک بیٹی مسمات بیگم پیدا […]

بیٹی، بھائی اور بہنوں میں وراثت کی شرعی تقسیم کا مسئلہ

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 630 سوال علماء دین کی خدمت میں عرض ہے کہ: محمد کریم شاہ وفات پا گئے ہیں۔ انہوں نے درج ذیل وارث چھوڑے ہیں: ◄ ایک بیٹی ◄ چار بھائی ◄ دو بہنیں براہِ کرم بتائیں کہ شریعتِ محمدی کے مطابق ہر وارث کا کتنا حصہ ہوگا، جبکہ مرحوم […]

شرعی وراثت کی تقسیم: منگی لدھوشاہ اور اس کے ورثاء کا تفصیلی بیان

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 631 سوال علمائے دین اس مسئلہ میں کیا فرماتے ہیں کہ: منگی لدھوشاہ فوت ہوگیا، جس کے ورثاء درج ذیل ہیں: ◄ ایک بیوی: بی بی امام زادی ◄ چار بہنیں: بی بی میرزادی، بی بی آمنہ، بی بی بچو، بی بی زینب ◄ چچازاد بہن کا بیٹا: سید […]

بیوی اور بھائی میں وراثت کی تقسیم کا شرعی حکم

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 632 سوال (1) علمائے دین کی خدمت میں سوال ہے کہ محمد سلیمان نامی شخص فوت ہوگیا، جس کے ورثاء میں صرف: ◄ ایک بیوی ◄ ایک بھائی محمد حسن ہیں۔ ان دونوں کے علاوہ کوئی اور وارث نہیں ہے۔ (2) مرحوم نے اپنی زندگی میں یہ تحریر کر […]

شرعی اصولوں کے مطابق وراثت کی تقسیم کا تفصیلی مسئلہ

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 633 سوال علمائے کرام کی خدمت میں عرض ہے کہ جمال الدین کا انتقال ہوگیا۔ اس کے وارثین میں صرف ایک بیوی اور دو خالہ زاد شامل ہیں، ان کے علاوہ کوئی وارث موجود نہیں۔ اس کے بعد مسمات بانو نے دوسرے خاوند سے نکاح کیا۔ بعد ازاں مسمات […]

وصیت اور جائیداد کی تقسیم کا شرعی حکم

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 635 سوال علمائے کرام سے دریافت ہے کہ ایک شخص بنام محمد علی سنجرانی نے اپنی زندگی میں ایک وصیت نامہ لکھا۔ اس وصیت نامے میں اس نے یہ ظاہر کیا کہ اس کی اولاد صرف دو بیٹیاں حکیماں اور ملکاں ہیں اور ان کے علاوہ اس کی کوئی […]

وراثت کی شرعی تقسیم: چھ بیٹوں اور تین بیٹیوں کا حصہ

ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 636 سوال علمائے دین سے دریافت کیا جاتا ہے کہ ایک شخص بنام مصری کا انتقال ہوگیا، جس نے ورثاء چھوڑے۔ ورثاء میں شامل ہیں: ◄ چھ بیٹے: سائیں بخش، جان محمد، سنجر، کمال، رستم علی، عادل ◄ تین بیٹیاں مصری خان کی ملکیت مشترکہ تھی، جو عارضی طور […]

1 2 3