یاجوج اور ماجوج کون ہیں؟ – مکمل وضاحت
تعریف اور وجود
یاجوج اور ماجوج انسانوں میں سے دو امتیں ہیں، جو اس وقت بھی موجود ہیں۔ یہ کوئی خیالی یا جنات جیسی مخلوق نہیں بلکہ حقیقی انسانی قومیں ہیں۔
قرآن مجید میں یاجوج اور ماجوج کا ذکر
اللہ تعالیٰ نے ذوالقرنین کے قصے میں ان کا تذکرہ فرمایا ہے:
﴿حَتّى إِذا بَلَغَ بَينَ السَّدَّينِ وَجَدَ مِن دونِهِما قَومًا لا يَكادونَ يَفقَهونَ قَولًا ﴿٩٣﴾ قالوا يـذَا القَرنَينِ إِنَّ يَأجوجَ وَمَأجوجَ مُفسِدونَ فِى الأَرضِ فَهَل نَجعَلُ لَكَ خَرجًا عَلى أَن تَجعَلَ بَينَنا وَبَينَهُم سَدًّا ﴿٩٤﴾ قالَ ما مَكَّنّى فيهِ رَبّى خَيرٌ فَأَعينونى بِقُوَّةٍ أَجعَل بَينَكُم وَبَينَهُم رَدمًا ﴿٩٥﴾ ءاتونى زُبَرَ الحَديدِ حَتّى إِذا ساوى بَينَ الصَّدَفَينِ قالَ انفُخوا حَتّى إِذا جَعَلَهُ نارًا قالَ ءاتونى أُفرِغ عَلَيهِ قِطرًا ﴿٩٦﴾ فَمَا اسطـعوا أَن يَظهَروهُ وَمَا استَطـعوا لَهُ نَقبًا ﴿٩٧﴾قالَ هـذا رَحمَةٌ مِن رَبّى فَإِذا جاءَ وَعدُ رَبّى جَعَلَهُ دَكّاءَ وَكانَ وَعدُ رَبّى حَقًّا ﴿٩٨﴾
… سورة الكهف
ترجمہ:
’’یہاں تک کہ جب وہ (ذوالقرنین) دو دیواروں کے درمیان پہنچا تو اس نے ان کے اس طرف کچھ لوگوں کو پایا جو بات کو سمجھنے کے قریب بھی نہ تھے۔ انہوں نے کہا: ذوالقرنین! یاجوج اور ماجوج زمین میں فساد کرتے رہتے ہیں۔ تو کیا ہم آپ کے لیے کچھ خرچ مہیا کریں کہ آپ ہمارے اور ان کے درمیان ایک دیوار بنا دیں؟ اس نے کہا: جو قدرت میرے رب نے مجھے دی ہے، وہ بہتر ہے، تم مجھے قوت (محنت) سے مدد دو، میں تمہارے اور ان کے درمیان ایک مضبوط رکاوٹ بنادوں گا۔
تم میرے پاس لوہے کی چادریں لاؤ۔ یہاں تک کہ جب دونوں پہاڑوں کے درمیان کا خلا بھر دیا تو اس نے کہا: اب دھونکو! جب وہ (لوہا) آگ کی مانند ہو گیا، تو کہا: میرے پاس تانبا لاؤ تاکہ میں اس پر پگھلا کر ڈال دوں۔
پھر وہ نہ اس پر چڑھنے کے قابل رہے اور نہ اس میں نقب لگانے کے۔ ذوالقرنین نے کہا: یہ میرے رب کی رحمت ہے، اور جب میرے رب کا وعدہ آجائے گا تو وہ اس دیوار کو زمین سے برابر کر دے گا، اور میرے رب کا وعدہ سچا ہے۔‘‘
احادیث مبارکہ میں یاجوج اور ماجوج کا ذکر
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یاجوج اور ماجوج کی کثرت اور ان کے انجام کے متعلق فرمایا:
«يَقُوْلُ اللّٰهُ يوم القيامة ياآدم قم فأبعث بعث النار من ذريتکٰ:( الیٰ أن قال رسول الله): اَبْشِرُوا فَاِنَّ مِنْکُمْ رَجُلٌ وَمِنْ يَاجُوْجَ وَمَاجُوجَ اَلْفٌ»
(صحیح البخاري، احادیث الانبیاء، باب قصة یاجوج وماجوج، ح:۳۳۴۸، وصحیح مسلم، الایمان، باب قوله: یقول اللہ الآدم: اخرج… ح:۲۲)
ترجمہ:
’’اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا: اے آدم! کھڑے ہو جاؤ اور اپنی اولاد میں سے جہنمیوں کو نکال کر روانہ کرو۔ (پھر طویل حدیث ہے) یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم خوش ہو جاؤ کہ تم میں سے ایک شخص اور یاجوج و ماجوج میں سے ایک ہزار افراد جہنم میں جائیں گے۔‘‘
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں یاجوج ماجوج کا خطرہ
اگرچہ یاجوج اور ماجوج کا خروج قیامت کی بڑی نشانیوں میں سے ہے، لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی ان کے خطرے کو محسوس کیا گیا۔
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کی روایت کردہ حدیث میں ہے:
«لَا اِلٰهَ إِلَّا اللَّهُ وَيْلٌ لِّلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ وَحَلَّقَ بِإِصْبَعِهِ الْإِبْهَامِ وَالَّتِی تَلِيهَا»
(صحیح البخاري، الفتن، باب یاجوج وماجوج، ح:۷۱۳۵ وصحیح مسلم، الفتن، باب الفتن، وفتح ردم یاجوج وماجوج، ح:۲۸۸۰)
ترجمہ:
’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، عربوں کے لیے اس شر سے ہلاکت ہے جو قریب آگیا ہے۔ آج یاجوج و ماجوج کی دیوار میں اتنا سوراخ کھل گیا ہے۔‘‘ (یہ کہتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھے اور اس کے ساتھ والی انگلی سے دائرہ بنایا۔)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب