ہوائی جہاز میں سورج دکھائی دینے پر افطار کے بعد کیا کریں؟
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

سوال:

جب سورج غروب ہو جائے، مؤذن اذان دے اور آدمی ایئرپورٹ پر روزہ افطار کر لے اور پھر ہوائی جہاز سے پرواز کرنے کے بعد وہ سورج کو دیکھ لے تو کیا کھانے پینے سے رک جائے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی صورت میں ہمارا جواب یہ ہے کہ:

◈ جب روزہ دار نے زمین پر سورج غروب ہونے کے بعد افطار کیا ہو، تو اس پر کھانے پینے سے دوبارہ رکنا لازم نہیں ہے۔

◈ کیونکہ وہ افطار کے وقت زمین پر موجود تھا اور اس نے افطار ایک ایسی جگہ پر کیا جہاں سورج حقیقتاً غروب ہو چکا تھا۔

◈ اس صورتحال میں وہ شریعت کے مطابق عمل کرتے ہوئے افطار کر چکا ہے۔

شرعی دلیل:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

«إِذَاأقبلُ اللَّيْلََ مِنْ هَا هُنَا وأدبر النهار من هامنا وغربت الشمس فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ»
(صحيح البخاري، الصوم، باب الصوم فی السفر والافطار، ح: ۱۹۴۱)

’’جب تم دیکھو کہ رات ادھر سے آگئی ہے، اور دن ادھر سے رخصت ہوگیا ہے اور سورج غروب ہوگیا ہے تو روزہ دار روزہ افطار کر لے۔‘‘

شرعی اصول:

◈ اس حدیث مبارک سے واضح ہے کہ افطار کا وقت سورج کے غروب ہونے سے متعین ہوتا ہے۔

◈ جب وہ شخص زمین پر موجود تھا اور سورج غروب ہو چکا تھا، تو اس کے افطار کرنے میں شریعت کے مطابق کوئی خرابی نہیں تھی۔

◈ بعد میں اگر وہ ہوائی جہاز میں سورج کو دوبارہ دیکھ بھی لے، تب بھی اس پر دوبارہ کھانے پینے سے رکنا فرض نہیں ہے۔

◈ کیونکہ شریعت کا حکم زمین پر موجود وقت کے مطابق ہی نافذ ہوتا ہے، اور اس نے شریعت کے حکم کی روشنی میں افطار کیا تھا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1