گھر میں خرگوش رکھنے کا حکم
فتاویٰ علمائے حدیث کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال

کیا گھر میں خرگوش رکھنا جائز ہے؟ اور کیا اس سے کوئی گناہ ہوتا ہے؟

جواب

گھر میں خرگوش رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے، اور یہ گناہ کا باعث نہیں بنتا۔ پالتو جانور رکھنے کی شریعت میں اجازت ہے، بشرطیکہ ان کے حقوق کا خیال رکھا جائے، مثلاً ان کو مناسب خوراک، پانی اور دیگر ضروریات فراہم کی جائیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے واقعات سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ وہ جانور پالا کرتے تھے۔

حدیث مبارکہ: سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے بھائی نے ایک چڑیا پالی ہوئی تھی، اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ان سے فرمایا کرتے تھے: "يا أبا عمير، ما فعل النغير”
(صحیح بخاری و مسلم)
"اے ابو عمیر! تمہاری چڑیا کا کیا حال ہے؟”

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اس حدیث کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں: "اس حدیث سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پرندے یا جانور کو قید میں رکھنا جائز ہے، بشرطیکہ ان کی خوراک اور ضروریات کا خیال رکھا جائے۔”

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں کے حقوق کا خیال نہ رکھنے پر سخت وعید سنائی ہے۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ ایک عورت اس لیے جہنم میں چلی گئی کیونکہ اس نے ایک بلی کو باندھ کر رکھا اور اسے نہ کھانے دیا اور نہ ہی آزاد کیا تاکہ وہ خود زمین سے کھا سکے: "دخلت امرأة النار في هرة ربطتها فلم تطعمها ولم تدعها تأكل من خشاش الأرض”
(صحیح بخاری و مسلم)

خلاصہ

➊ خرگوش یا دیگر پالتو جانور رکھنا جائز ہے، بشرطیکہ ان کی خوراک اور ضروریات کا خیال رکھا جائے۔

➋ جانوروں کے حقوق کی ادائیگی نہ کرنا گناہ کا باعث ہو سکتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!