سوال
کتنی گندم پر زکوٰۃ ہوگی اور وسق کا اندازہ کیا ہے؟ مکمل وضاحت کے ساتھ بیان کریں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جیسا کہ اوپر ذکر ہو چکا ہے، گندم وغیرہ پر زکوٰۃ اسی وقت فرض ہوگی جب اس کی مقدار پانچ وسق کے برابر ہو۔ اگر اس سے کم ہو تو زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔
جیسا کہ صحیح مسلم کی حدیث میں آیا ہے، زکوٰۃ صرف پانچ وسق یا اس کے برابر پر لازم ہوتی ہے۔ اور کتنی زکوٰۃ نکالی جائے گی، اس کی وضاحت بھی اوپر گزر چکی ہے کہ یا تو عشر (10%) یا پھر نصف عشر (5%) نکالی جائے گی۔
وسق کا حساب اور مقدار
◈ ایک وسق میں ساٹھ صاع ہوتے ہیں۔
◈ اس طرح پانچ وسق میں تین سو (300) صاع ہوں گے۔
صاع کا وزن (گندم کے اعتبار سے)
◈ ایک صاع کا وزن مختلف اجناس میں فرق رکھتا ہے۔
◈ گندم کو تول کر دیکھا گیا تو ایک صاع کا وزن تقریباً پونے تین سیر بنتا ہے۔
◈ دیگر اجناس بھی معمولی فرق کے ساتھ تقریباً اسی وزن کے قریب آتی ہیں۔
حساب کے مطابق:
◈ ایک وسق = 165 سیر
◈ پانچ وسق = 825 سیر
◈ کل وزن = 20 من اور 25 سیر
نتیجہ
◈ جس شخص کے پاس 20 من اور 25 سیر گندم موجود ہو، اس پر زکوٰۃ فرض ہوگی۔
◈ اگر اس سے کم ہو (مثلاً 16 یا 15 من)، تو اس پر زکوٰۃ فرض نہیں ہوگی۔
◈ البتہ اگر کوئی شخص اپنی خوشی اور نیکی کے طور پر اس سے کم پر بھی زکوٰۃ دینا چاہے تو یہ درست اور باعثِ خیر ہے۔
لہٰذا گندم کا شرعی نصاب یہی ہے: 20 من اور 25 سیر۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب