گانا بجانا اور موسیقی سننا قرآن و حدیث کی روشنی میں حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01، ص 530

سوال

گانا بجانا اور ساز سننا شریعت کی رو سے کیسا ہے؟ قرآن و سنت کی روشنی میں جواب دیں نیز آخرت میں اس کی کیا سزا مقرر ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◄ ساز چاہے ہاتھ سے بجایا جائے یا منہ سے پھونک مار کر، دونوں صورتوں میں شریعت میں ناجائز ہیں۔
◄ صحیح بخاری کی ایک حدیث میں اس بات کی صراحت موجود ہے کہ کچھ لوگ معازف کو حلال سمجھیں گے۔
◄ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ معازف یعنی موسیقی کے آلات اسلام میں حلال نہیں بلکہ حرام ہیں۔

حدیث شریف

[لَیَکُوْنَنُّ مِنْ اُمَّتِیْ أَقْوَامٌ یَّسْتَحِلُّوْنَ الْحِرَ وَالْحَرِیْرَ وَالْخَمْرَ وَالْمَعَازِفَ]
’’میری امت میں ایسی قومیں ہوں گی جو زنا، ریشم، شراب اور باجے گاجے کو حلال سمجھیں گے۔‘‘

نوٹ

یہ وعید بتاتی ہے کہ آخرت میں ایسے لوگوں کو سخت سزا کا سامنا ہوگا، کیونکہ وہ اللہ کی حرام کردہ چیزوں کو حلال قرار دیتے ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے