سوال:
کیا یہ کہنا درست ہے کہ فلاں علاقہ میں سب سے زیادہ فتنے ہیں؟
جواب :
یہ کہنا جائز ہے کہ فلاں علاقہ میں فتنے سب سے زیادہ ہیں۔ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نشاندہی کی ہے اور نجد عراق کو فتنوں کی آماجگاہ قرار دیا ہے۔
❀ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں :
رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم يشير بيده، يؤم العراق ها إن الفتنة هاهنا، ها إن الفتنة هاهنا، ثلاث مرات، من حيث يطلع قرن الشيطان .
” میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا۔ آپ اپنے ہاتھ مبارک کے ساتھ عراق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمارہے تھے: خبردار! فتنہ یہیں سے نمودار ہوگا، خبر دار! فتنہ یہیں سے نمودار ہوگا، خبر دار ! فتنہ یہیں سے نمودار ہوگا اور یہیں سے شیطان کا سینگ طلوع ہوگا۔“
(مسند الإمام أحمد : 143/2 ، ح : 6302، وسنده صحيح)
❀ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اللهم بارك لنا فى مدينتنا، وبارك لنا فى مكتنا، وبارك لنا فى شأمنا، وبارك لنا فى يمننا، وبارك لنا فى صاعنا ومدنا، فقال رجل : يا رسول الله ! وفي عراقنا، فأعرض عنه، فقال : فيها الزلازل والفتن، وبها يطلع قرن الشيطان .
”یا اللہ ! ہمارے لیے ہمارے مدینہ کو با برکت بنا دے، ہمارے لیے ہمارے مکہ کو با برکت بنادے، ہمارے لیے ہمارے شام کو بابرکت بنا دے، ہمارے لیے ہمارے یمن کو بابرکت بنادے، ہمارے صاع (قریبا 2.099 کلوگرام کا پیمانہ ) اور مد (قریبا 524.88 گرام کا پیمانہ ) میں برکت دے۔ ایک شخص نے کہا : اللہ کے رسول ! ہمارے عراق کے بارے میں بھی دُعا فرمائیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف التفات نہ کرتے ہوئے فرمایا : وہاں تو زلزلے اور فتنے بپا ہوں گے۔ وہیں پر شیطان کا سینگ طلوع ہوگا ۔“
(مسند الشاميين للطبراني : 1276 ، المعرفة والتاريخ للفسوي : 747/2-748، المخلّصيّات : 2 /196 ، ح : 1341 ، حلية الأولياء لأبي نعيم الأصبهاني : 133/6 ، تاريخ ابن عساكر : 131/1 ، وسنده صحيح)
❀ سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اللهم بارك لنا فى صاعنا، وفي مدنا، فرددها ثلاث مرات، فقال الرجل : يا رسول الله ولعراقنا، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : بها الزلازل والفتن، ومنها يطلع قرن الشيطان .
”اے اللہ ! ہمارے لیے ہمارے صاع اور مد میں برکت دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین مرتبہ فرمائی ۔ ایک شخص نے کہا: ہمارے عراق کے لیے بھی دُعا فرمائیے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ تو زلزلوں اور فتنوں کی سرزمین ہے اور وہیں سے شیطان کا سینگ طلوع ہوگا۔“
(المعجم الكبير للطبراني : 384/12، ح : 13422 ، المعرفة والتاريخ للفسوي : 747/2 ، مسند البزار : 5881 ، حلية الأولياء لأبي نعيم : 133/6 ، وسنده صحيح)