کیا ہندو مسلمان کے کپڑے دھو سکتا ہے؟ اسلامی نقطہ نظر
ماخوذ : فتاویٰ راشدیہ، صفحہ نمبر 249

سوال

کیا ایک ہندو مسلمان کے کپڑے دھو سکتا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جی ہاں! مسلمان کے کپڑے ہندو دھو سکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔ اس کی دلیل حدیث مبارکہ سے ملتی ہے کہ ایک یہودی لڑکا نبی کریم ﷺ کی خدمت کیا کرتا تھا۔

حدیث مبارکہ

عن انس رضى الله عنه قال كان غلام يهودى يخدم النبي صلى الله عليه وسلم فمرض فاتاه النبى صلى الله عليه وسلم يعوده فقعد عندراسه فقال له اسلم فنظر الى ابيه وهو عنده فقال اطع اباالقاسم فاسلم فخرج النبى صلى الله عليه وسلم وهو يقول الحمدلله الذى انقذه من النار.

صحيح بخارى، كتاب الجنائز، باب اذا اسلم الصبى فمات هل يصلى عليه، رقم الحديث: ١٣٥٦

وضاحت

اس حدیث مبارکہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ غیر مسلم کی خدمت لینا مسلمان کے لیے جائز ہے۔ لہٰذا اگر ایک ہندو مسلمان کے کپڑے دھوئے تو یہ بالکل درست ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے