گھر والوں کو "السلام علیکم” کہنا
سوال
کیا کوئی شخص جب اپنے گھر میں داخل ہو تو اپنے گھر والوں جیسے ماں، بہن، بیٹی، بیوی وغیرہ کو "السلام علیکم” کہہ سکتا ہے؟ براہ کرم دلیل کے ساتھ جواب دیں۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں فرمایا:
﴿فَإِذا دَخَلتُم بُيوتًا فَسَلِّموا عَلىٰ أَنفُسِكُم تَحِيَّةً مِن عِندِ اللَّهِ مُبـٰرَكَةً طَيِّبَةً﴾ (سورة النور، آیت 61)
"جب تم گھروں میں داخل ہو تو اپنوں کو سلام کرو۔ وہ تحفہ جو اللہ کی طرف سے برکتوں والا اور پاک ہے۔”
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کا عمل
سیدنا جابر بن عبد اللہ الانصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا:
"إِذَا دَخَلْتَ عَلَىٰ أَهْلِكَ فَسَلِّمْ عَلَيْهِمْ تَحِيَّةً مِنْ عِندِ اللَّهِ مُبَارَكَةً طَيِّبَةً” (الادب المفرد للبخاری : 1095، وسندہ صحیح)
"جب تو اپنے گھروالوں کے پاس داخل ہو تو انھیں سلام کہہ۔ ایسا تحفہ جو اللہ کی طرف سے برکت والا اور پاک ہے۔”
خلاصہ و استدلال
✿ مذکورہ قرآنی آیت اور صحابی کے فتویٰ سے واضح ہوتا ہے کہ:
-
- ◈ جب کوئی شخص گھر میں داخل ہو تو اپنے اہل خانہ یعنی:
-
- ◈ ماں
-
-
-
- ◈ بیوی
-
-
-
- ◈ بہن
-
-
-
- ◈ بیٹی
-
-
-
- ◈ بھائی
-
-
-
- وغیرہ کو
-
"السلام علیکم”
-
- کہنا چاہیے۔
- ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب
(اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ درست بات کیا ہے)
✿ یہ عمل:
◈ سنت سے ثابت ہے۔
◈برکت والا ہے۔
◈ ثواب کا ذریعہ ہے۔