کیا گناہوں سے حج کا ثواب کم ہو جاتا ہے؟ مکمل وضاحت
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

سوال :

کیا گناہوں سے حج کا اجر و ثواب کم ہو جاتا ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

گناہوں کا ارتکاب یقینی طور پر حج کے اجر و ثواب کو متاثر کرتا ہے اور اس میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس بات کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے:

﴿فَمَن فَرَضَ فيهِنَّ الحَجَّ فَلا رَفَثَ وَلا فُسوقَ وَلا جِدالَ فِى الحَجِّ﴾ …﴿١٩٧﴾… سورة البقرة

’’ جو شخص ان حج کے مخصوص مہینوں میں حج کی نیت کر لے تو حج (کے دنوں) میں عورتوں سے اختلاط کرے نہ کوئی برا کام کرے اور نہ کسی سے لڑے جھگڑے۔‘‘

یہ آیتِ مبارکہ اس امر کی واضح دلیل ہے کہ حج کے دوران گناہ، لڑائی جھگڑے اور فحش گوئی سے اجتناب لازم ہے۔ ان افعال سے نہ صرف حج کی روحانیت متاثر ہوتی ہے بلکہ اس کا اجر و ثواب بھی کم ہو جاتا ہے۔

بعض اہلِ علم کی رائے:

✿ کچھ اہلِ علم نے یہاں تک کہا ہے کہ اگر کوئی شخص حج میں گناہوں کا ارتکاب کرے تو اس کا حج فاسد (باطل) ہو جاتا ہے، کیونکہ حج کے دوران گناہ کرنے کی ممانعت واضح طور پر قرآن مجید میں موجود ہے۔

جمہور اہلِ علم کا مؤقف:

✿ تاہم جمہور (اکثر) اہلِ علم کا موقف یہ ہے کہ اگر گناہ کا تعلق کسی عبادت سے مخصوص نہ ہو، تو اس گناہ کی وجہ سے وہ عبادت باطل نہیں ہوتی۔

✿ گناہوں کی حرمت صرف احرام کی حالت تک محدود نہیں، بلکہ یہ ہر حال میں حرام ہیں، خواہ احرام کی حالت ہو یا نہ ہو۔

لہٰذا درست بات یہی ہے کہ:

گناہ کرنے سے حج باطل نہیں ہوتا،

لیکن ان گناہوں کی وجہ سے حج کے اجر و ثواب میں کمی ضرور آتی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1