کیا کوئی اہل ایمان ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہے گا؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

کیا کوئی اہل ایمان ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہے گا؟

جواب:

گناہ گار موحد اور مؤمن بغیر توبہ فوت ہو جائے تو اللہ تعالیٰ کی مشیئت میں ہے، اگر چاہے، تو اسے بغیر عذاب دیے معاف کر دے اور جنت میں داخل کر دے، چاہے، تو اسے عذاب دے کر جنت میں داخل کر دے۔ لہذا کوئی گناہ گار موحد ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں نہیں رہے گا، ایک نہ ایک دن جہنم سے ضرور نکال لیا جائے گا اور جنت میں داخل کر دیا جائے گا۔
❀ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ (728ھ) فرماتے ہیں:
الذي اتفق عليه أهل السنة والجماعة أن النار لا يخلد فيها أحد من أهل الإيمان والتوحيد كما ثبت ذلك فى الأحاديث إنه يخرج من النار من كان فى قلبه مثقال ذرة من الإيمان.
اہل سنت والجماعت کا اتفاقی و اجماعی عقیدہ ہے کہ کوئی مؤمن اور موحد جہنم میں ہمیشہ ہمیشہ نہیں رہے گا، جیسا کہ احادیث میں ثابت ہے کہ جہنم سے ہر وہ شخص نکل آئے گا، جس کے دل میں ذرہ برابر بھی ایمان ہوگا۔
(مختصر فتاوى المصرية: 204)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے