سوال:
کیا کرونا وائرس سے مرنے والا شہید ہے؟
جواب:
کرونا وائرس کی صورت نمونیہ والی ہے، اس لیے اس وائرس سے مرنے والا حکمی شہید ہے، ان شاء اللہ۔
سیدنا جابر بن عتیک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إن الله يعطي الأجر على قدر النية، ما ترون الشهادة؟
اللہ تعالیٰ نیت کے مطابق اجر دیتا ہے، آپ شہادت کسے سمجھتے ہیں؟
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا: میدان جہاد میں اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
میدان قتال کے علاوہ بھی سات اسباب شہادت ہیں:
1. مرض طاعون میں مبتلا ہو کر جان کی بازی ہار جانے والا،
2. ڈوب کر مرنے والا،
3. نمونیہ سے جاں بحق ہونے والا،
4. پیٹ کی بیماری سے جان کی بازی ہار جانے والا،
5. جل کر ہلاک ہونے والا،
6. دب کر دم توڑ دینے والا،
7. حمل سے فوت ہو جانے والی خاتون۔
(موطأ الإمام مالک: 1/233-234؛ سنن النسائی: 1846؛ سنن ابی داود: 3111، وسندہ حسن)
اس حدیث کو امام ابن حبان رحمہ اللہ (3189) اور امام حاکم رحمہ اللہ (1/503) نے صحیح قرار دیا، اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ان کی موافقت کی۔ یہ سعادت اس کے لیے ہے جو صحیح العقیدہ، متشرع، اور صالح ہو، کیونکہ اعتبار عقیدے اور عمل کا ہے۔