سوال
کیا چمار، بھیل، اچھوت شودر اور بے نمازی سب برابر درجے کے ہیں؟
چمار، بھیل یا کسی بھی اچھوت شودر کے ہاں کی کوئی چیز کھانے پینے اور فاسق، فاجر یا بے نمازی مسلمان کے ہاتھ سے کھانے پینے میں کوئی فرق ہے یا دونوں برابر ہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ان دونوں (اچھوت شودر اور فاسق فاجر مسلمان) میں بہت بڑا فرق ہے:
➊ مشرک اور نجاست:
◈ پہلا (یعنی اچھوت، چمار، بھیل وغیرہ) مشرک ہے۔
◈ ظاہری طور پر یہ نجس ہے۔
◈ ان کے نزدیک طہارت کی کوئی اہمیت نہیں۔
◈ یہ لوگ عمومی طور پر:
✿ مردار (مُردہ جانور کا گوشت)
✿ شراب وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔
✿ کسی بھی چیز میں طہارت اور پاکیزگی کا خیال نہیں رکھتے۔
➋ مسلمان فاسق و فاجر:
◈ برخلاف مشرک کے، مسلمان فاسق و فاجر یا بے نمازی ایسا نہیں ہوتا۔
◈ اگرچہ وہ گناہگار ہوتا ہے، لیکن:
✿ اس کا تعلق اسلام سے ہے۔
✿ وہ بنیادی اسلامی احکامات کو کسی حد تک جانتا اور مانتا ہے۔
✿ وہ طہارت اور نجاست کے معاملے میں مشرکوں جیسا نہیں ہوتا۔
➌ عملی ہدایت:
◈ میرے نزدیک صرف اچھوت ہی نہیں بلکہ ہر ہندو کی اشیاء، خواہ وہ تر ہوں یا خشک، ان کے استعمال میں سخت احتیاط برتنی چاہیے۔
◈ اگر مسلمانوں میں دینی غیرت اور مذہبی حمیت باقی ہے تو:
✿ انہیں اب ہوش میں آجانا چاہیے۔
✿ دوسروں کے حالات سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
➍ فاسق، فاجر اور بے نمازی سے قطع تعلق:
◈ فاسق، فاجر اور بے نمازی مسلمان سے قطع تعلق اختیار کرنا شرعاً جائز ہے۔
◈ اس کا مقصد یہ ہو کہ:
✿ وہ اپنے فسق و فجور اور بدعملی سے باز آجائے۔
ھٰذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب